سرینگر//معصوم آصفہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے سرینگر میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ لوگوں نے’’موم بتیاں‘‘ روشن کرکے خاموش احتجاج کیاجس کے دوران مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ کھٹوعہ میں 10جنوری کومعصوم بچی آصفہ کا اغوا کر کے اس کی عصمت ریزی کرنے کے بعد ایک ہفتہ بعد اس کی لاش کو جنگل میں پھینک دیا گیا تھا۔ 8سالہ آصفہ کے ساتھ یکجہتی اور ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانے کیلئے سرینگر کی پریس کالونی میں اتوار کی شام کو موم بتیا جلا کر احتجاج کیا گیا۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارر اٹھا رکھے تھے،جن پر آصفہ کی تصویریں تھیں۔ نوجوانوں کی طرف سے منعقدہ موم بتیوں کے اس احتجاج کے دوران سرکار کو اس وحشیانہ قتل کے خلاف بیدار ہونے اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں موجود پوسٹروں پر’’ آصفہ کے ساتھ اظہار یکجہتی،انسانیت کیلئے یوم سیاہ،قاتلوں کو سزا دو،زانیوں کو پھانسی دو‘‘ کے نعرے درج تھے۔مظاہرین بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوئے۔