ممبئی//کٹھوعہ جموں کشمیرمیں 8سالہ آصفہ کی آبروریزی کے خلاف ملک میں غم وغصہ کی لہر پھیل گئی اور عوام بڑی تعداد میں احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے لیکن آصفہ کے معاملہ کو مسلم رنگ دینے کی کوشش پر راجیہ سبھا ممبر حسین دلوائی نے اپیل کی ہے کہ کٹھوعہ اور اناؤ معاملات کو ہندومسلم رنگ نہ دیا جائے ورنہ شرپسند اپنے منصوبے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔انہوں نے اقلیتی فرقے سے وابستہ تنظیموں سے درخواست کی ہے کہ اناؤ معاملہ پر بھی احتجاج جاری رکھاجائے اور دونوں پر احتجاج کیا جائے ۔واضح رہے کہ کشمیر میں گزشتہ جنوری میں 8سالہ آصفہ کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اناؤ میں ایک بی جے پی ایم ایل اے نے ایک شادی شدہ عورت کو ہوس کا شکار بنایا تھا اور اس میں ملزم کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے ۔واضح رہے کہ ان وارداتوں کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور سپریم کورٹ کے حکم پر زانی ایم ایل اے کو بھی گرفتار کرلیا گیا جبکہ کٹھوعہ کے ملزمین کے خلاف بھی فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ شروع ہوگیا ہے جبکہ سرکاری مشنری بھی حرکت میں آگئی ہے اور بی جے پی کو بھی سانپ سونگھ گیا ہے کیونکہ اس کے وزیر اور ترجمان ابتداء میں کارروائی پر شور مچا رہے تھے ،لیکن اب خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔انہیں ذرائع ابلاغ اور عام لوگوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔یو این آئی۔