سرینگر// محکمہ بجلی نے دسمبر کے مہینے میں کٹوتی شیڈول کا علان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ندی نالوں اور دریائوں میں پانی کی سطح بڑھ جانے کے بعد لوگوں کو کٹوتی شیڈول سے نجات دلاکر انہیں بلاخلل بجلی فراہم کی جائے گی ۔سرما میں بجلی کی مار جھیل رہے وادی کے صارفین کیلئے ابھی بھی وہی کٹوتی شیڈول رکھا گیا ہے اور اس میں کوئی راحت نہ دینے کا پورا بندوبست کیا گیا ہے۔چیف انجینئر کا کہنا ہے کہ شیڈول کو تبدیل کیا گیا ہے اور اب صرف چار گھنٹے بجلی کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ معلوم رہے کہ سردیوں کے موسم میں محکمہ بجلی پانی کی مقدار میں کمی کا بہانہ بناکرسخت ترین کٹوتی شیڈول مرتب کرتا ہے، جس کے تحت گائوںدیہات ،قصبہ جات اور شہر میں بجلی کی سخت ترین کٹوتی کی جاتی ہے۔ اس سال بھی سرما میں کٹوتی شیڈول مرتب کیا گیا جو بدستور جاری ہے اور اس سلسلے میں محکمہ بجلی کی عدم توجہی عوام کیلئے درد سر بن گئی ہے۔وادی بھر میں کئی کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے جبکہ کئی دور دراز علاقے ایسے ہیں جہاں صرف بجلی کے بلب ہی نظرآتے ہیں بجلی کا کہیں نام نشان نہیں ۔شہر سرینگر کیساتھ پوری وادی میںابھی تک کٹوتی شیڈول میں کوئی نرمی نہیں کی گئی ہے۔یاد رہے کہ 3دسمبر کو محکمہ بجلی نے یہ ا علان کیاتھا کہ میٹر والے علاقوں میں4گھنٹے اور غیر میٹر والے علاقوں میں8گھنٹے بجلی بند رہے گی اور ابھی تک اس شیڈول کو تبدیل نہیں کیاگیاہے۔حالانکہ میٹر والے علاقوں میں ساڑھے پانچ گھنٹے کا ژیڈول مرتب رہا جو ہنوز جاری ہے۔بجلی کی ابتر صورتحال کے حوالے سے چیف انجینئر بجلی مس شہناز گونی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جہاں 8گھنٹے بجلی کی کٹوتی رہتی تھی وہاں پر شیڈول کو تبدیل کر کے صرف 4گھنٹے رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر کے کچھ ایک علاقوں میں آر اے پی ڈی آر پی سکیم کے تحت بجلی کی ترسیل کی مرمت چل رہی ہے اور ایسے میں وہاں بجلی سپلائی متاثر رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں وادی بھر میں لوگوں کو بلا خلل بجلی فراہم کی جائے گی ۔