ڈاکٹر رفیع الدین ناصر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نام کتب : پلاٹ فزیولوجی (Plant Physiology)
نام مصنفین : ڈاکٹر محمد بشیرالدین ، پروفیسر ایس مقبول احمد
صفحات : ۲۱۲ قیمت : ۔؍۴۵۰ روپئے
……………………………
سائنسی معلومات کو اردو زبان میں پیش کرنا گویا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہے۔ سائنسی قلمکار کو اردو میں معلومات صفحۂ قرطاس پر بکھیرتے وقت کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس میں سب سے پہلے سائنسی اصطلاحات کا استعمال اُس کے بعد عام اردو قاری کو سمجھ میں آنے والی زبان و بیان کا استعمال اشکال کی پیشکشی پر خاص طور سے توجہ دینے کی ضرورت پیش آتی ہے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد اردو زبان میں تمام علوم کو عام کرنے میں بہت کوشش کررہی ہے اور اُس میں وہ بڑی حد تک کامیاب بھی ہوئی ہے۔ یونیورسٹی کے قیام سے اب تک کئی علوم کے اردو کتابیں منظرعام پر آئیں اور مقبول بھی ہوئیں۔ اپنے اس ۲۵؍سالہ دور میں یونیورسٹی نے ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانسلیشن ، ٹرانسلیشن اسٹیڈیز ، لیکسیکوگرافی اینڈ پبلی کیشنز کا قیام عمل میں لاکر ترقی کی طرف اہم قدم بڑھایا ہے۔ اس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ پروفیسر محمد خالد مبشرالظفر کی سربراہی میں ابھی تک کئی کتابیں شائع ہوکر عام اردو قاری تک پہنچی ہے۔ اِس ڈائریکٹوریٹ کا اہم مقصد مختلف النوع نصابی و حوالہ جاتی کتب اور دیگراہم اردو کتب کی اشاعت کر کے عام قاری طلباء اور بطورِخاص وہ طلباء جن کا پس منظر اردو ہے اور مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کے خواہاں ہیں ،اُن تک آسان اردو زبان میں سائنسی معلومات کتب کے توسط سے پہنچائے۔ ڈائریکٹوریٹ نے سائنس کے مختلف علوم پر بہت معیاری کتابیں شائع کیں۔ حال ہی میں اسی طرح کی ایک معیاری کتاب ’’پلانٹ فزیولوجی‘‘ کو شائع کیا ہے۔
ڈاکٹر محمد بشیر الدین نے اُن کی تحریر کردہ یہ کتاب جب ہمیں تبصرہ کے لئے پیش کی تو بہت خوشی ہوئی۔ دورِ حاضر کو مدنظر رکھ کر جس معیاری انداز میں یہ کتاب شائع کی گئی ہے وہ بہت قابل تعریف ہے۔ ’’پلانٹ فزیولوجی‘‘ کا جب گہرائی سے مطالعہ کرنا شروع کیا تو معلوم ہوا کہ ڈاکٹر محمدبشیرالدین جو سابق پروفیسر زرعی یونیورسٹی حیدرآباد ہیں اُن کے ساتھ پروفیسر ایس مقبول احمد صدر شعبہ نباتیات مانو بھی اِس کتاب کے شریک قلمکار ہیں۔ دونوں ماہرین نے اس کتاب کو معیاری بنانے میں بہت محنت سے کام لیا ہے ۔ نباتات کی فعلیاتی سرگرمیوں (Physiological activities) کو دونوں مصنفین نے کل ۲۲؍ابواب میں پیش کیا ہے۔ گویا انھوں نے دریا کو کوزے میں پیش کر کے اردو قاری کی تشنگی دور کرنے کا اہم فریضہ انجام دیا۔ نباتات میں فعلیاتی سرگرمیاں بہت زیادہ اور مختلف انداز میں ہوتی ہیں۔ جن پر کئی کتابیں تحریر کی گئی ہیں لیکن اردو میں شاید ہی کسی نے اس جانب توجہ دی ہو۔ مانو کے ٹرانسلیشن ڈائریکٹوریٹ نے اِس اہم موضوع کی طرف توجہ دے کر ماہرین ڈاکٹربشیر اور ڈاکٹرمقبول کو خامہ فرسائی پر مجبور کیا اور اِس معیاری کتاب کو شائع کیا۔
کتاب کی ابتداء نباتات کے خلیہ سے ہوتی ہے جس میں فاضل مصنفین نے خلیہ کے تمام بنیادی خواص کو بیان کیا اور اُن کے مختلف عضوچوں کے بارے میں تفصیلی معلومات بہترین اشکال کے ساتھ پیش کیں۔ کسی بھی ذی حیات کی کارکردگی کا آغاز خلیہ کی صحت اور اُس کی سرگرمی سے ہوتا ہے۔ اِس لئے نباتات میں بھی فعلیاتی سرگرمیوں کا آغاز خلیہ سے ہوتا ہے۔ فاضل مصنفین کی ابتدائی یہ تحریر عام قاری کو نباتات کی فعلیات سمجھنے میں آسانی فراہم کرتی ہے۔ اس کے بعد مصنفین نے نباتات میں پانی کے کردار کو بیان کیا۔ ہم جانتے ہیں کہ کوئی بھی ذی حیات بغیر پانی کے زندہ نہیں رہتا۔ نباتات میں پانی کا کردار تمام سرگرمیوں میں بڑا اہم ہوتا ہے۔ وہ جڑوں کے ذریعہ جذب کیا جاتا ہے پھر مختلف تقطیری مراحل سے گذر کر پودے کے سرے تک پہنچتا ہے اس دوران وہ اپنے ساتھ مختلف تغذیات ، معدنیات ، نمکیات ، خامرے ، محرکاب اور دیگر کیمیات لے جاتا ہے جس کی وجہ سے پودے صحتمند رہتے ہیں ۔ ان میں بہترین نشوونما ہوتی ہے جس کے نتیجہ میں بہترین پھول ، پھل اور دیگر محاصلات وافر مقدار میں حاصل ہوتے ہیں جس سے انسان کو فائدہ ہوتا ہے ۔ یہی پانی جب اپنا عمل مکمل کرتا ہے تو بخارات کی شکل میں خارج ہوتا ہے اِن تمام فعلیات کو فاضل مصنفین نے مختلف عناوین قائم کر کے بہت اچھے انداز میں بیان کیا۔ فوٹو سینتھسس، ریسپریشن ، ضیائی عرصہ ، تغذیات ، ورنالائزیشن ، پودوں میں حرکات وغیرہ عوامل کو فاضل مصنفین نے انتہائی سادہ ، آسان زبان میں مختلف اشکال اور خاکوں کے ذریعہ پیش کیا۔ چونکہ ڈاکٹر بشیر کا تعلق زرعی شعبہ سے رہا ہے، اس لئے اس کتاب کے آخری باب میں انھوں نے ’’فزیولوجی کا زراعت میں استعمال‘‘ پر بہت اچھے معیاری انداز میں زراعت میں ہونے والے فوائد کا ذکر کیا۔مختصر لیکن جامع انداز میں ڈاکٹر بشیر نے فزیولوجی اور زراعت کے درمیانی ربط کو بیان کیا۔
پوری کتاب معیاری اور پُرکشش انداز میں پیش کی گئی ہے۔ طباعت بہترین کاغذ پر بہت اچھی ہے۔ نئی روایت کے مطابق مصنفین نے زیادہ تر انگلش اصطلاحات کو جوں کے توں قائم رکھا جبکہ بیشتر انگلش اصطلاحات کی متبادل اور آسان اصطلاحات موجود ہیں۔ جیسے فوٹو سنتھیسس کے لئے شعاعی ترکیب یا ضیائی تالیف ، ریسپریشن کے لئے عمل تنفس یا تنفس ، مائیٹوکانڈریا کے لئے توانیہ وغیرہ عام فہم اصطلاحات استعمال کی جاسکتی تھیں ۔ یہ اصطلاحات اسکولوں کی کتابوں میں درج ہے۔ فاضل مصنفین نے کتاب کے آخر میں فرہنگ دی ہے جس میں کتاب میں درج مختلف سائنسی اصطلاحات کی وضاحت کی گئی ہے جو پندرہ صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد مصنفین نے کتابیات اور مختلف تحقیقی حوالہ جات بھی پیش کیا تاکہ اگر قاری کو تشنگی محسوس ہو تو وہ اِن حوالہ جات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ کتاب کا سرورق گرچہ جاذبِ نظر ہے لیکن اِس میں فزیولوجی سے متعلق تصاویر آجاتیں تو وہ مزید نکھر جاتا۔ میگزین سائز کی یہ کتاب ۲۱۲؍ صفحات پر مشتمل ہے ۔ جس کی قیمت ۴۵۰؍روپے یقینا بہت زیادہ ہے۔ ڈائریکٹوریٹ نے کتاب کی اس قیمت کی طرف توجہ دینا چاہئے۔ ڈائریکٹوریٹ نے اس سے قبل شائع کی کتابوں کی قیمت بہت کم رکھی تھی جس کی وجہ سے عام قاری نے اُن کتابوں کو ہاتھوں ہاتھ لیا ۔ توقع یہ کی جاتی ہے کہ اِس کتاب کو بھی اردو دنیا ہاتھوں ہاتھ لے اور کتب خانوں تک پہنچائے تاکہ اردو کے عام قاری اور وہ طلباء جو مختلف مقابلہ جاتی امتحانات میں شرکت کررہے ہیں انھیں اِس سے فائدہ پہنچے۔ میں فاضل مصنفین ڈاکٹر محمد بشیرالدین اور پروفیسر ایس مقبول احمد و ساتھ ہی ڈائریکٹوریٹ کو اس اعلیٰ معیار کی کتاب شائع کرنے پر دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور توقع کرتا ہوں کہ یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری و ساری رہے گا۔ (غیرمطبوعہ)
موبائل : 9422211634
<[email protected]