جموں//بھیڑ و پشو پالن اور ماہی پروری کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے محققین اور ماہرین پر زور دیا ہے کہ وہ چارہ کی بڑھتی کمی پر قابو پانے کے لئے ٹھوس منصوبہ ترتیب دیں۔وزیر موصوف یہاں ہائیڈرو پونکس تکنیک پر کتاب کا اجراء کرنے کے بعد ماہرین اور افسران سے خطاب کر رہے تھے۔ہائیڈرو پونیکس ایک ایسی تکنیک ہے جس کے ذریعے کم لاگت کی مدد سے چارہ کی بہتر اور معیاری پیداوار کی جاتی ہے اور اس میں کم سے کم زمین اور پانی کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس موقعہ پر ایم ایل اے جموں ویسٹ ست پال شرما اور محکمہ کے افسران کے اہلکاروں کے علاوہ کسانوں کی ایک بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔وزیر نے کہا کہ دور حاضر میں مختلف شعبوںکی صنعتوں کو چارہ کی کمی کے نتیجہ میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہائیڈرو پونکس تکنیک اپنانے سے ان مسائل پر کافی حد تک قابو پایا جاسکے گا۔انہوں نے اس تکنیک کو فروغ دینے کے لئے ماہرین کے تعاون سے ڈیمانسٹریشن پلاٹس قائم کرنے کی تجویز دی۔وزیر موصوف نے کسانوں سے یہ تکنیک جس کے ذریعے پچاس مربع میٹر زمین میں روائتی طور استعمال کئے جانے والے پانی کے مقابلہ میں فقط پانچ سے دس فیصد پانی کے استعمال سے600 کلو گرام چارہ کی پیداوار ہوتی ہے، کے بارے میں مکمل جانکاری حاصل کرنے کی تلقین کی۔انہوں نے مزید کہا کہ10 مویشیوں کے ایک یونٹ کے لئے30 سے35 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کی مدد سے 7 سے9 روز کے اندر 1.5 کلو گرام بیج سے12015 کلو گرام چارہ کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔