یو این آئی
نئی دہلی/ہندوستانی ٹیم کے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے 14 سال تک سرخ گیند کے کھیل میں اپنا جلوہ بکھیرنے کے بعد بالآخر پیر کو ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا، اب کوہلی ہندوستان کے لیے صرف ون ڈے فارمیٹ میں کھیلتے نظر آئیں گے ۔ کوہلی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر لکھا، “ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار بیگی بلیو پہننے کے 14 سال ہو گئے ۔ سچ پوچھیں تو میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ فارمیٹ مجھے اس طرح کے سفر پر لے جائے گا۔ اس نے مجھے آزمایا اور شکل دی، میں اسے زندگی بھر یاد رکھوں گا۔ انہوں نے کہا اس فارمیٹ سے دور جانا آسان نہیں ہے ، لیکن یہ صحیح محسوس ہوتا ہے ۔ کوہلی نے جون 2011 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ ان کی شاندار بلے بازی کی بنیاد پر ہندوستانی ٹیم کو کئی اہم جیت حاصل کیں اور ہندوستان کو آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ پر پہنچا یا۔انہوں نے کہا، ‘‘میں نے اس میں اپنا سب کچھ جھونک دیا ہے اور اس نے میری توقع سے کہیں زیادہ واپس کیا ہے ۔ انہوں نے اپنی جرسی نمبر ‘269’ لکھا ‘سائننگ آف’۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے کوہلی کا شکریہ ادا کیا۔ بورڈ نے لکھا: ٹیسٹ کرکٹ میں ایک دور ختم ہو گیا، لیکن میراث جاری رہے گی۔ ہندوستانی ٹیم کے لیے ان کی شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ کوہلی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 30 سنچریاں، 31 نصف سنچریاں اور سات ڈبل سنچریاں بنائیں۔ انہوں نے 123 ٹیسٹ میچوں کی 210 اننگز میں 46.85 کی اوسط سے 9230 رنز بنائے ۔ اس دوران ان کا بہترین اسکور 254 ناٹ آؤٹ رہا۔ انہوں نے 68 میچوں میں ہندوستانی ٹیم کی کپتانی بھی کی، جس میں ہندوستان نے 40 جیتے اور 17 ہارے جبکہ 11 میچ ڈرا ہوئے ۔ کوہلی نے 2016 اور 2019 کے درمیان شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس دور کے سب سے بااثر بلے باز کے طور پر ابھرے ۔ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کارکردگی پر 2017 اور 2018 میں سال کا بہترین ٹیسٹ کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اگرچہ 2020 کے اوائل میں ان کی فارم میں کمی آئی، لیکن انہوں نے 2023 میں دوبارہ واپسی کی۔ سفید جرسی میں انہوں نے آخری بار آسٹریلیا میں بارڈر-گواسکر ٹرافی میں کھیلاتھا۔ اس سیریز میں ان کی کارکردگی اچھی نہیں رہی۔کوہلی نے مسکراتے ہوئے کہا، “میں اس کھیل کا، اپنے ساتھ کھیلنے والے ہرساتھی کا اور ہر اس شخص کا دل کی گہرائیوں سے شکر گزار ہوں، جس نے اس سفر میں مجھے سراہا۔ میں ہمیشہ مسکراتے ہوئے اپنے ٹیسٹ کیریئر کو دیکھوں گا۔” قابل ذکر ہے کہ 10 مئی کو کوہلی نے بی سی سی آئی سے کہا تھا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونا چاہتے ہیں۔ بورڈ نے کوہلی سے کہا تھا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ بورڈ کے ایک اہلکار نے 11 مئی کو ان سے بات بھی کی۔ کوہلی نے گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کے بعد اس فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ وراٹ اب ہندوستان کے لیے صرف ون ڈے فارمیٹ میں کھیلیں گے ۔