کوکرناگ//جنوبی کشمیر کے مضافاتی قصبے کوکرناگ میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین ہوئی تصادم آرائی کے دوران ایک غیر ملکی جنگجو جاں بحق ہوا ہے جبکہ تصادم کے مقام پر مقامی نوجوانوں کی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تین شہری زخمی ہوئے ہیں ،جن میں سے ایک نوجوان سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا ۔ اُ سے سرینگر اسپتال منتقل کیا گیا ۔پولیس ذرائع کے مطابق گڈول کوکر ناگ میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر 19آر آر ،پولیس کے اسپیشل گروپ اور164بٹالین سی آر پی ایف نے دوران شب ماگرے پورہ نامی بستی کومحاصرہ میں لے کر تلاشی کاروائی شروع کی ،اس بیچ فوج جونہی محمد یوسف کھٹانہ ولد عبدالغفار کھٹانہ نامی شخص کے گھر کے قریب پہنچے تووہاں موجود جنگجوئوں نے انپر گولیاں چلائی جس کے بعد تصادم شروع ہوا جو جمعہ صبح10بجے تک جاری رہا ۔ذرائع کے مطابق اس بیچ مکان کو بارودی مواد سے اُڑا دیاگیا جس کے بعد ملبے سے ایک لاش بر آمد کی گئی جو بقول پولیس غیر ملکی جنگجوکی ہے ۔اگر چہ ابتدائی مرحلے میں فوج نے 2جنگجوئوں کو مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا تاہم معرکہ کی جگہ سے صرف ایک لاش بر آمد ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق 2سے3جنگجوئوں فورسز اہلکاروں کو چکمہ دینے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔اس بیچ جھڑپ کے مقام پر نوجوانوں و فورسز اہلکاروں کے بیچ جھڑپیں ہوئیں ،جس میں 3نوجوان زخمی ہوئے ہیں ،جن میں سے 15سالہ یاور احمد چوپان ولد عبد المجید نامی نوجوان سر میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا ہے ،جسے صورہ میڈیکل انسٹچوٹ سرینگر میں داخل کیا گیا ۔ضلع اننت ناگ میں جمعہ دوپہر تک موبائل انٹرنیٹ سروس بند رہی ، جبکہ کوکر ناگ جانے والے راستوں کو سیل کیا گیا تھا اور کسی بھی شخص حتٰی کہ میڈیا سے وابستہ افراد کو بھی کوکرناگ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ علاوہ ازیںکوکرناگ ،گڈول،ساگم و دیگر ملحقہ ؑلاقو ں میں دکانیں بند رہی جبکہ ٹریفک کی نقل وحرکت معطل رہی ۔
پولیس کا بیان
پولیس نے گڈول کوکرناگ جھڑپ کے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوج و جنگجوئوں کے بیچ مسلح تصادم آرائی کے دوران غیر ملکی جنگجو مارا گیا ہے ۔جھڑپ کے جگہ بڑی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد بر آمد کیا گیا ہے ۔اور ضبط شدہ دستاویزات کے مطابق مہلوک جنگجوئوں پاکستان کا رہائشی ہے اور اس کا تعلق عسکری تنظیم جیش محمد سے ہے ۔مہلوک جنگجوئوں فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کو تشدد بنانے کی کاروئیوں میں بھی ملوث تھا ۔