سرنکوٹ //احاطہ عدالت سرنکوٹ میں بار ایسو سی ایشن کی جانب سے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے کوٹلی علاقے سے تعلق رکھنے والے سابق سیشن جج مفتی محمد بشیر کی آمد پر ایک تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں وکلاء کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی ۔ مفتی کا تعلق سرنکوٹ کے سانگلہ گائوںسے ہے جو ہجرت کرکے اُس پار چلے گئے تھے ۔ انہوںنے اپنے آبائی وطن کی یادیں دہراتے ہوئے کہاکہ وکیل طبقہ پڑھالکھا اور دانشور ہوتاہے ،ان کی خدمات قوم و ملت کیلئے وقف ہونی لازمی ہیں ۔مفتی موصوف نے کہاکہ کشمیر کا حل ممکن ہے اوراگرایسا ہوتاہے کہ انسانی حقوق کی پامالیوں پر قدغن لگ سکتاہے ،ساتھ ہی نفرتوں کادور ختم اور پیار و محنت کا آغاز بھی ہوگا۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہی حل کیاجاسکتاہے ۔ انہوںنے دونوںممالک پر زور دیاکہ وہ آپس میں بات چیت کاراستہ اختیا رکریں ۔ اس موقعہ پر بار ایسو سی ایشن کے صدر یاسر خان جنجوعہ ، مرتضیٰ علی خان ، ممتاز خان ، راجہ سرفراز خان ، ماجد خان ، افتخار علی شاہ ، علی نقی ، شیراز چوہدری ، جاوید قریشی ، انظار قریشی وغیرہ بھی موجود تھے ۔ بعد میں موصوف نے منصب جج تبریزقریشی اور موبائل مجسٹریٹ مظفر خان سے بھی ملاقات کی ۔