محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ اور بدھل میں سرکاری دفاتر کی عمارتیں خستہ حالی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے ملازمین اور عوام دونوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خاص طور پر محکمہ مال کے پٹوار خانوں کی حالت انتہائی خراب ہے، جہاں عمارتیں کھنڈرات نما منظر پیش کر رہی ہیں اور بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔کوٹرنکہ تحصیل آفس کا پٹوار خانہ اور بدھل نیابت کے پٹوار خانہ انتظامیہ کی بے اعتنائی کی واضح مثالیں ہیں۔ ان عمارتوں کی خستہ حالی کا یہ عالم ہے کہ دیواروں سے پتھر گر رہے ہیں، دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، اور چھتیں بوسیدہ ہو چکی ہیں۔ برف باری یا بارش کے دوران چھتوں سے پانی ٹپکنے لگتا ہے، جس کی وجہ سے ریکارڈ محفوظ رکھنا مشکل ہو گیا ہے۔پٹوار خانوں میں ملازمین اور عوام کے بیٹھنے کے لئے مناسب جگہ دستیاب نہیں ہے۔ نہ تو بجلی کی سہولت موجود ہے اور نہ ہی پانی کا انتظام کیاگیاہے، یوں یہ عمارتیں ایک ویران گاہ کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ بنیادی سہولیات کے بغیر کام کرنا نہایت مشکل ہے، جبکہ عوام بھی اس صورت حال سے نالاں ہیں کیونکہ ان کے ضروری کاموں میں غیر ضروری تاخیر ہو رہی ہے۔عمارتوں کی خستہ حالی کی وجہ سے نہ صرف ملازمین کو مشکلات کا سامنا ہے بلکہ پورے سب ڈویڑن کا ریکارڈ بھی غیر محفوظ ہے۔ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فوری طور پر ان عمارتوں کی مرمت نہ کی گئی تو اہم سرکاری دستاویزات ضائع ہو سکتی ہیں، جس سے عوامی مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت اور ایل جی انتظامیہ کو کوٹرنکہ اور بدھل میں سرکاری عمارتوں کی مرمت کے لئے فوری اقدامات کرنے چاہیے۔ انہوں نے خاص طور پر کوٹرنکہ تحصیل آفس کے پٹوار خانہ کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا، جو کھنڈرات نما عمارت میں تبدیل ہو چکا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت کے دعوے زمینی حقائق سے مختلف ہیں۔ سرکاری عمارتوں کی حالت انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ اگر ان مسائل پر فوری توجہ نہ دی گئی تو نہ صرف سرکاری عملہ متاثر ہوگا بلکہ عوامی خدمات کا معیار بھی مزید گرے گا۔یہ معاملہ انتظامیہ کی فوری توجہ کا متقاضی ہے۔ کوٹرنکہ اور بدھل کے سرکاری دفاتر، خصوصاً محکمہ مال کے پٹوار خانے، کی خستہ حالی نہ صرف عوامی خدمات کی راہ میں رکاوٹ ہے بلکہ حکومت کی غیر ذمہ داری کی عکاسی بھی کرتی ہے۔ عوام نے اپیل کی ہے کہ ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ سرکاری امور خوش اسلوبی سے انجام دیے جا سکیں اور عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔