محمد بشارت
کوٹرنکہ//کوٹرنکہ سب ڈویژن کے مرکزی بس اسٹینڈ میں پیر اور منگل کی درمیانی رات ایک ہولناک آتشزدگی کے واقعہ نے علاقے کو لرزا کر رکھ دیا۔ آگ اعجاز حسین ملک نامی مقامی نوجوان کی ٹائروں اور موٹر سائیکل مرمت کی دکان میں اچانک بھڑک اٹھی، جس نے نہ صرف دکان کو مکمل طور پر خاکستر کر دیا بلکہ اس کے اوپر واقع تین منزلہ رہائشی مکان کو بھی بری طرح متاثر کیا۔واقعہ کے بعد پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ مقامی لوگوں اور انتظامیہ نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے رہائشی مکان میں موجود افراد کو بحفاظت نکال لیا، تاہم قیمتی سامان اور لاکھوں روپے کا نقصان ہو چکا تھا۔واقعے کے خلاف سخت ردِعمل کے طور پر کوٹرنکہ کی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں نے ایک مشترکہ دھرنا دیتے ہوئے کوٹرنکہ-بدھل سڑک کو مکمل طور پر بند کر دیا۔ نوجوانوں نے انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ واقعہ حکومتی لاپروائی کا نتیجہ ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی ماہ سے کوٹرنکہ، بدھل، سموٹ، پیڑی اور خواص میں متعدد آتشزدگی کے واقعات ہو چکے ہیں لیکن انتظامیہ نے فائر سروس کی دستیابی کیلئے کوئی مستقل بندوبست نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2024 میں ایک فائر ٹینڈر گاڑی کو کوٹرنکہ میں تعینات کیا گیا تھا، لیکن اپریل 2025 میں اسے بغیر کسی واضح وجہ کے واپس راجوری منتقل کر دیا گیا، جو کہ یہاں کی عوام کے ساتھ ایک بہت بڑی ناانصافی ہے۔مظاہرین نے متاثرہ دکاندار اعجاز حسین ملک اور مکان مالک رمیش سنگھ کے نقصان کا فوری معاوضہ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اعجاز حسین نے بیروزگاری سے لڑنے کے لئے بینک سے قرض لے کر یہ کاروبار شروع کیا تھا، جو کہ اب مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔بعد ازاں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوٹرنکہ دل میر چوہدری، تحصیلدار سید ساحل علی، ایڈیشنل ایس پی وجاہت حسین وار اور ڈی ایس پی پروبیشنر شرافت نواز موقع پر پہنچے اور مظاہرین سے بات چیت کی۔ انتظامیہ نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی کہ ان کا مطالبہ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری ابھشیک شرما کے نوٹس میں لایا گیا ہے، اور آئندہ شام یا صبح تک فائر ٹینڈر گاڑی کوٹرنکہ میں دوبارہ تعینات کر دی جائے گی۔انتظامیہ کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا اور انتظامیہ سے امید ظاہر کی کہ اس بار عوامی مطالبے کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔