سرینگر//تحریک حریت،ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی، دختران ملت، پیپلزپولٹیکل فرنٹ،انجمن شرعی شیعیان، محاز آزادی، تحریک مزاحمت،مسلم لیگ، ڈیمو کر ٹیک پو لیٹکل مو منٹ،لبریشن فرنٹ(آر )، پیپلز لیگ،سالویشن مومنٹ ،حریت (جے کے) اورماس مومنٹنے کھڈونی کولگام میں نہتے شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ہلاکتوں اور بیسیوں افراد کو زخمی کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کشمیرمیں نسل کشی کا منصوبہ عملارہی ہے ۔مزاحمی قائدین کے مطابق بھارت اور اس کے مقامی سیاست کاروں نے کشمیری نوجوانوںکو صفحہ ہستی سے مٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے یہی وجہ ہے کہ مظاہرین پر بندوقوں کے دہانے کھول کر خوف اور دہشت کا ماحول قائم کیا جارہا ہے۔تحریک حریت کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کولگام کھڈونی معرکہ کے دوران فوج کی جانب سے معصوم اور نہتے شہریوں کی ہلاکت اور سینکڑوں افراد کو زخمی کرنے کی کارروائی کو سفاکیت سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک کارروائی ہے کہ جموں کشمیر کے عوام کو ایک منصوبہ بند طریقے پر قتل کیا جارہا ہے اور پوری عالمی دنیا اس قتل عام پر صرف اور صرف مذمتی بیانات جاری کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جموں کشمیر کی تحریکِ آزادی کو دبانے کے لیے ظلم وستم کے تمام تر حربے استعمال کررہا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ بھارت کو یہاں کی زمینی صورتحال کو سمجھ کر متنازعہ مسئلے کو اس کے تاریخی اور یہاں کے عوام کی قربانیوں کے پسِ منظر میں حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ شوپیان معرکے کے دوران باپ بیٹے کی ٹیلیفونک بات چیت بھارت کے لیے واضح پیغام ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ آزادی کی خاطر اپنے لخت ہائے جگروں کی قربانیوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی نے نہتے شہریوں پر گولیوں کی بوچھاڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اس کے مقامی آلہ کاروں نے ہر آزادی پسند کشمیری کو صفحہ ہستی سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے یہی وجہ ہے کہ مظاہرین پر اندھا دھند بندوقوں کے دہانے کھول کر خوف اور دہشت کا ماحول قائم کیا جارہا ہے۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا کہ ابھی شوپیان میں پیش آئے دلدوز سانحہ کی یادیں تازہ ہی تھیں کہ کولگام ضلع میں اُسی طرح کی سفاکیت کو دہراکر ایک بار پھر نہتے شہریوں کو گولیوں اور پیلٹوں سے چھلنی کیا گیا ہے۔ بھارت کیلئے یہ امر قابل توجہ ہے کہ یہاں کے لوگ کس طرح والہانہ انداز میں عسکریت پسندوں کی حمایت کیلئے سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور اپنی جانیں خطروں میں ڈال کر اپنے محسنوں کو بچانے کیلئے سینہ سپر ہوجاتے ہیں۔ پارٹی نے عالمی سطح پر متحرک انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مظلوم کشمیریوں کے بچائو کیلئے آگے آئیں جنہیں بھارت محض اُن کی آزادی پسندی کی بنا پر گاجر مولی کی طرح کاٹ رہا ہے۔دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ بھارت نے مسلمانان جموں و کشمیر کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے اور دنیا کی آنکھوں کے سامنے یہاں قتل عام مچا رکھا ہے۔اپنی ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت یہاں قتل عام میں مصروف ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوجنگجوئوں کے خلاف بھاری اور کیمیاوی ہتھیاروں کا استعمال اور نہتے شہریوں کا قتل عام ثابت کرتا ہے کہ مسلمانان جموں کشمیر کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت قتل عام کیا جارہا ہے۔آسیہ کے مطابق ایسی کارروائیاں ظلم کی انتہا ہے اوربھارت یہاں بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو سمجھ لینا چاہئے کہ کشمیریوں پر ظلم کی انتہا بھی انہیں جد و جہد آزادی سے دستبردار نہیں کر سکتی۔آسیہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ہند نوازوں اور ان کے گماشتوں کامکمل بائیکاٹ کریں۔ پیپلزپولٹیکل فرنٹ چیئرمین محمد مصدق عادل نے کھڈونی کولگام میں فورسز کے ہاتھوں ایک معرکہ کے دوراںنہتے شہریوں کی ہلاکت اوردرجنوں کوزخمی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں موجود فورسز اب یہاں انسانی، اخلاقی اور جمہوری اقدار کی تمام حدود کو پھلانگ چکی ہے اور سرعام کشمیری نوجوانوں کو گولیاں مار کر نسل کُشی کرنے میں مصروف عمل ہیں جس کی تازی مثال شوپیاں کے فوراً بعد کولگام کے ان معصوموں کا قتل ناحق ہے۔انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اورسینئر حریت رہنما آغا سید حسن نے ہلاکتوں کے اس دلدوز سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ کشمیری حریت پسند قوم کی بے دریغ نسل کشی کو روکنے کیلئے اپنی مصلحت آمیز خاموشی کو توڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سال سے بھارتی افواج جنگجوئوں اور نہتے عوام سے نمٹنے کیلئے ایک ہی طریقہ کار پر گامزن ہے بلکہ نہتے کشمیری عوام کے ساتھ عملاً مصروف جنگ ہے۔ محازآزادی کے سرپرست محمد اعظم انقلابی اور صدر سید الطاف اندرابی نے اس بات پر شدید تشویش اوربرہمی کا اظہار کیا ہے کہ حکمران طبقہ اور اسکے کارندے کشمیریوں کے قتل عام اور خون خرابے میں لذت محسوس کررہے ہیں اورکشمیریوں کو مٹانے کے لئے وحشیانہ حربے آزما رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فورسز نہتے کشمیریوں پر اندھادھند گولیاں برساکر بھارتی جمہوریت کا جشن منارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ایسے غیرسیاسی ، غیرجمہوری اور غیرانسانی اقدامات نے کشمیر کے اندر بغاوت اور انقلاب کی شدت کو جنم دیاہے اور کشمیری عوام قربانیاں پیش کرتے ہوئے اب اس موڈ پر پہنچے ہیں جہاں سے کامیاب ہوئے بغیر واپسی ناممکن ہے۔تحریک مزاحمت کے سربراہ بلال احمد صدیقی نے نہتے عوام پر گولیوں اور پیلٹ کے بے تحاشہ استعمال کو جارحیت کی بزدلانہ مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ عوام کے والہانہ لگاو نے بالخصوص اور عوامی جذبہ آزادی کی پختگی نے بالعموم نئی دہلی اور اسکے مقامی حواریوںکی نیندیں حرام کر رکھی ہیں اور قتل عام کے پے در پے واقعات اس عوامی جذبہ مزاحمت کے سامنے ہندوستان کی اخلاقی شکست کا اعتراف ہے۔ مسلم لیگ کے ایک دھڑے کے امیر اعلیٰ مشتاق الاسلام نے ہلاکتوں پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز جوانوں کو موت کی نیند سلادینا بھارتی فوج کے لئے اب ایک معمول بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں رواں قتل غارت گری پر بھارتی عوام اور عالمی قیادت کی خاموشی سے بھارتی فوج اور ان کے آقائوں کو قتل غارت گری جاری رکھنے کا جواز مل رہا ہے ۔ ڈیموکر ٹیک پو لیٹکل مو منٹ کے چیئر مین فر دوس احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت ہند وستان نے تہیہ کر رکھا ہے کہ یہاں کے نوجوانوں کو چن چن کر گو لیاں ما ر دی جا ئیں جس کا مظاہرہ آ ج کشمیر کے چپے چپے میں ہو رہا ہے۔لبریشن فرنٹ(آر ) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو اور جنرل سیکریٹری وجاہت بشیر قریشی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ جب تک بھارت اپنی جارحانہ پالیسی پر کاربند رہے گا تب تک ریاستی جوانوں کے پاس مزاحمت کے سوا اور کوئی راستہ نہیں ۔آئے روز کی شہری ہلاکتوں پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم نوجوانوں کی ہلاکت سے وادی ایک ماتم کدے میں تبدیل ہوچکی ہے اور اسی وجہ سے تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق جوان انتہائی راستے اختیار کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ پیپلز لیگ نے جاں بحق ہوئے عام شہریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے نوجوان اپنا خون دیکر تحریک آزادی کو سینچ رہے ہیں اور ہم پر یہ ذمہ داری ڈال دیتے ہیں کہ ہم ان کے مقدس مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں ۔سالویشن مومنٹ چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح سے ہمارے نونہالوں کو بار بار گولیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے وہ انتہائی دردناک ، جمہوری اخلاقی و انسانی قدروں کے منافی ہے۔حریت ( جے کے) نے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ فورسز کوئی بھی ایسا موقع نہیں چھوڑ تے جہاں پر آپریشن آل آوٹ اورایک منصوبہ بند سازش کے تحت نوجوانوں کی نسل کشی جاری نہ رکھیں ۔ماس مومنٹ نے نہتے شہریوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کے خلاف بھارت نے جنگ چھیڑ دی ہے،جس کا واضح ثبوت گزشتہ11دنوں میں9 شہریوں کو جاں بحق کیا گیا۔ ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی اور چیئرمین مولوی بشیر عرفانی نے کہا کہ کشمیر کا چپہ چپہ اب لہو سے تر ہوچکا ہے،تاہم اس نسل کشی کا جو منصوبہ بھارت نے ترتیب دیا ہے،اس میں کوئی بھی ٹھہرائو نظر نہیں آتا۔
نیشنل کانفرنس ،کانگریس اورسی پی آئی (ایم) برہم
کہا قیام امن کیلئے فائرنگ نہیں،سیاسی اقدامات کی ضرورت
سرینگر//نیشنل کانفرنس ،کانگریس اورسی پی آئی (ایم)نے شہری ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت وادی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر روک لگانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ نیشنل کانفرنس نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ہوئی عام شہریوں کی ہلاکتوں پر زبردست رنج و الم اور افسوس کا اظہار کیاہے۔ پارٹی صدر و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کارگذار صدر عمر عبداللہ نے مارے گئے افراد کے لواحقین اور پسماندگان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ مرحومین کے جملہ پسماندگان کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ انہوں نے شہری ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت وادی میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر روک لگانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ گذشتہ3سال سے لگاتا ر شہری ہلاکتیں ہورہی ہیں اور انسانی جانوں کے زیاں پر روک لگانے کیلئے کچھ بھی نہیں کررہی ہے۔ ادھر پارٹی ہیڈکوارٹر پر جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی صدارت میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈران محمد اکبر لون، پیر آفاق احمد، عرفان احمد شاہ، شوکت احمد میر، غلام نبی بٹ کے علاوہ کئی عہدیداران بھی موجود تھے۔اجلاس میں شہری ہلاکتوں اور جائیدادوں کو زمین بوس کرنے کی مذمت کی گئی۔ دریں اثناء پارٹی کے جنوبی زون صدر و سابق وزیر سکینہ ایتو ،ممبرانِ اسمبلی ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی اور صوبائی ترجمان عمران نبی ڈار نے بھی ہلاکتوں پر گہرے صدمے کا اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سی پی آئی ایم کے سینئر رہنماو ممبراسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بار بار گولیاں چلانا مسئلے کا علاج نہیں بلکہ کچھ ایسے ٹھوس سیاسی اقدامات کئے جائیں جس سے کشمیر میں امن بحال ہوسکے ۔انہوںنے کہا’’مودی جی سے باربار کہاگیاکہ ملک کی خاطر بات کرو اور گولی یا بارود مسئلہ کا علا ج نہیں بلکہ اس کیلئے ٹھوس حل چاہئے تاہم کوئی اقدام نہیں کیاجارہا ہے‘‘۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں مرکز کی شریک کار حکومت کو سبق حاصل کرناچاہئے اور آگ کو بجھانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں نہ کہ اس پر مزید پیٹرول چھڑکاجائے ۔پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میرنے عام شہریوں کی متواتر ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ عوام کے مجموعی مفاد کی خاطر دونوں طرف سے ہلاکتوں کا سلسلہ بند کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی پے در پے ہلاکتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں آئے روز نوجوانوں کی ہلاکتوں نے تمام حدود پار کئے ہیں جس کے لیے براہ راست ریاستی و مرکزی سرکاریں ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی و مرکزی حکومتوں کے پاس کوئی ٹھوس پالیسی موجود نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ وادی میں ہر گزرتے دن صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے۔سینئرکانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز نے رن و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گورنمنٹ کو کشمیر کے حالات کا سنجیدہ نوٹس لے کر فوراً سیز فائر کا اعلان کرنا چاہئے اور حریت کے ساتھ باقاعدہ بات چیت کا دروازہ کھولنے کیلئے پہل کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کشمیر میں کسی جمہوری عمل یا کسی وقت بھی الیکشن کا تب تک نہیں سوچاجا سکتا ہے جب تک بات چیت کے ذریعے کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔ پارٹی کے نائب صدر غلام نبی مونگا نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی عوام آئے روز حکومت کی ناکامی کی قیمت چکا رہی ہے۔ انہوں نے مخلوط حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت حالات کو معمول پر لانے کی خاطر صرف اور صرف طاقت کی زبان استعمال کررہی ہے۔