کولگام+ترال//کولگام کے مضافاتی گائوں شرت میں سابق اخوان کمانڈر اورٹریٹوریل آرمی اہلکار کو گولیاںمار کر ہلاک کیا گیا۔ سوموار کو مشتبہ جنگجوئوں نے شرت کولگام میں مختار احمد ملک عرف مختار گولہ ولد غلام حسن کو اپنی رہائش گاہ کے باہر ابدی نیند سلادیا۔مقامی لوگوں کے مطابق نوے کی دہائی میں مختار علاقے میں بدنام زمانہ اخوان کا کمانڈر تھا جس کا نام لینے سے بھی لوگ خوف محسوس کر تے تھے۔مختار ملک اپنے ہی گائوں کے الطاف پڈر نامی معروف اخوان کمانڈر کا قریبی ساتھی بھی تھا جسے کیموہ میں جنگجوئوں نے اننت ناگ سے آتے ہوئے ہلاک کیا تھا ۔تاہم مفتی محمد سعید کی سرکار نے بعد میں اخوان کے کارندوں کوٹیر ٹیوریل آرمی میں بھرتی کیا ۔تب سے مہلوک اہلکار162بٹالین ٹیریٹوریل آرمی سے وابستہ تھا۔ مزکورہ فوجی اہلکار کے بیٹے عادل ملک کولگام بس اسٹینڈ کے نزدیک سڑک کے ایک ٖحادثے میں زخمی ہوا تھا،جس کے بعد قریب2ہفتوں تک صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد وہ جمعہ کو جاں بحق ہوا تھا۔اسی سلسلے میں مختار گھر آیا ہوا تھا جس کے دوران اسے ہلاک کیا گیا۔معلوم ہوا مہلوک اپنے پیچھے ایک بیٹا والدین بیوی اور بھائی چھوڑ گیا ہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق بعد میں فوج،فورسز اورٹاسک فورس نے گفہ بل،تولی نائو پورہ اور کنی پورہ میں ناکے لگائے اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کی،جبکہ راہگیروں،گاڑیوں میں سوار مسافروں اور دیگر لوگوں کے شناختی کارڑوں کی جانچ کے علاوہ جامع تلاشیوں کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا۔ادھراونتی پورہ میں فورسز نے کئی دیہات کا جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی لی ۔قصبہ اوتنی پورہ سے چند کومیٹر دورگلزار پورہ،ملہ پورہ ،گنڈہانجی پورہ اور ٹوکنہ کا محاصرہ کیا گیااورکسی کو بھی گائوں سے اندر یا باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔جس کے بعدان بستیوںمیں گھر گھر تلاشی لی گئی تاہم کسی بھی علاقے سے کوئی بھی قابل اعتراض چیز برآمد نہیں ہوئی۔ بعد میں محاصرہ ختم کیا گیا۔