کولگام+اننت ناگ// کولگام میںپولیس اور طلبہ کے درمیان جھڑپوں میں کئی طالبات سمیت15افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک نوجوان کی آنکھوں میں پیلٹ لگے۔اسلام آباد(اننت ناگ) میں مبینہ طور پر دوکانداروں کی مارپیٹ کے بعد دکانداروں نے ہڑتال کیا جبکہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ کولگام میں اُس وقت طلباء زخمی ہوئے جب قصبے میں احتجاجی طلاب اور پولیس کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑپیں ہوئیں ۔ڈگری کالج کولگام میں زیر تعلیم طلبہ نے جو نہی احتجاجی مارچ نکالا اور قصبے میں طلباء کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے، تو پولیس اہلکاروں نے اُن کا راستہ روکا جس دوران طرفین کے مابین شدید مزاحمت ہوئی ۔پولیس وفورسز نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے شلنگ کی جس پر مظاہرین مشتعل ہوئے اور فورسز پر خشت باری کی ۔پولیس وفورسز نے مشتعل مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے چھروں والی بندو ق کا بھی استعمال کیا ۔ پولیس وفورسز کی کارروائی کے نتیجے میں ایک ویڈیو جرنلسٹ عامر فیاض سمیت14افراد زخمی ہوئے ۔پتھر بازی کے نتیجے میں کئی اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئیں ۔اس دوران ویڈیو جرنلسٹ اُس وقت زخمی ہوا جب وہ پیشہ ورا نہ خد مات انجام دے رہا تھا ۔عامر فیاض کے علاوہ تنویر احمد وانی نامی نوجوان کی آنکھوں میں پیلٹ لگے جسکی وجہ سے اُنکی آنکھیں متاثر ہوئیں اور دونوں کو صدر اسپتال سری نگر منتقل کیا گیا ۔قصبے میں طلاب اور پولیس وفورسز کے درمیان ہوئی جھڑپوں کے نتیجے میں یہاں معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوگئیں ۔چولگام میں بھی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔پولیس کے مطا بق احتجاجی طلبا نے کالج کے نزدیک ہی قائم ایس پی کولگام کی رہاش گاہ ، کورٹ کمپلیکس اور ممبر پارلیمنٹ نذ یراحمد لائو ے کی رہاش گاہ پر سنگ باری کی جب فورسز نے ان کو منتشر کیا توانہوں نے پولیس پر اند ھا دھند پتھرائو کیا جس کے جواب میں پولیس کو بھی کارروائی کر نا پڑ ی ہے ۔ قصبہ اسلام آباد میں جمعرات کو اُس وقت کشیدگی کی لہر دوڑ گئی جب یہاں مبینہ طور پر فورسز اہلکاروں نے ایک دوکاندار کی مار پیٹ کی ،جس پر تاجروں نے احتجاج کے بطور دکا نوں کے شٹر نیچے کئے اور احتجاج کر کے ملوثین کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ۔ہڑتال کے نتیجے میں قصبہ اسلام آباد میں معمول کی سرگرمیاں متاثر ہوگئیں جبکہ یہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بھی متاثر ہو کر رہ گئی ۔اس دوران یہاں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب پولیس وفورسز نے احتجاجی مظاہروں کو تتربتر کرنے کیلئے ٹیر گیس اور پائوا شلنگ کی ۔فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں پورے قصبے میں افرا تفری پھیل گئی جبکہ نوجوانوں نے مشتعل ہو کر پولیس وفورسز پر خشت باری کی ۔بعد اس احتجاج میں طلاب نے بھی حصہ لیا ۔