عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں جمعرات کی صبح مسلح جھڑپ کے دوران حزب المجاہدین کے سینئر ترین کمانڈر سمیت پانچ ملی ٹینٹ مارے گئے جبکہ کارروائی کے دوران فوج کے 2اہلکار بھی زخمی ہوئے۔پولیس نے ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کو ایک اہم کامیابی سے تعبیر کیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ حزب کمانڈر فاروق احمد بٹ، جسے فاروق نالی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جوکولگام کے دیسچن یمریچ کا رہنے والا، ضلع کے کاڈرعلاقے میں انکائونٹر میں مارے جانے والوں میں شامل تھا۔انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی)کشمیر وی کے بردھی نے نالی کے قتل کی تصدیق کی۔ اس نے کہا، ‘ہاں، وہ مارے گئے پانچ ملی ٹینٹوں میں شامل ہے۔پولیس ریکارڈ کے مطابق، فاروق نالی، جس کی عمر 40 کے لگ بھگ تھی، 2015 سے سرگرم تھا اور طویل عرصے تک زندہ رہنے والے ملی ٹینٹوں میں سے ایک تھا۔ اسے “A++” کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔پولیس نے بتایا کہ حزب کے آپریشنل کمانڈر سیف اللہ کی 2020 میں سرینگر میں ہونے والی جھڑپ میں ہلاکت کے بعد نالی نے گروپ کی کمان سنبھال لی تھی۔ پولیس نے کہا، اس کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے، علاقے میں کئی ملی ٹینٹ حملوں کے پیچھے فاروق نالی کا ہاتھ تھا۔فوج کے مقامی کمانڈر اور جنوبی کشمیر کے ڈی آئی جی سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 34آر آر اور پولیس کے علاوہ سی آر پی ایف پچھلے ایک مہینے سے اس گروپ کے تعاقب میں تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ گروپ کولگام اور شوپیان کے ضلعی حدود کی سرحد کے دونوں جانب انتہائی سرگرم تھا اور بدھ کی شب جونہی انکی موجودگی کی اطلاع ملی تو گائوں میں گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹوں نے کئی مقامات سے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد یہ آپریشن 6گھنٹے تک چلا جس میں سبھی ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی۔انکا کہنا تھا کہ جھڑپ ایک میوہ باغ میں ہوئی اور فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔ فوج نے کہا کہ ملی ٹینٹوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا تھا۔