کیموہ میں چھٹے روز بھی ہڑتال،پیلٹ سے کمسن زخمی
اننت ناگ+کولگام // کولگام کے ضلع آئی ٹی آئی سنٹر پر فورسز نے قبضہ کرلیا ہے۔اس دوران 2چوکیداروں کی شدید مارپیٹ کرنے کے علاوہ پرنسل کیساتھ انتہائی بدتمیزی کا مظاہرہ کر کے انہیں گالیاں دی گئیں۔انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی چیوٹ کولگام میں فورسز کو بٹھانے کیلئے ایس ایچ او کی سربراہی میں پولیس ٹیم دیگر فورسز افسران کے ہمراہ گیٹ پرآئی اور وہاں موجود 2چوکیداروں فردوس احمداور گلزار احمد کو گیٹ کھولنے کیلئے کہا۔چوکیداروں نے جب جگہ دینے سے منع کیا تو انکی مارپیٹ کی گئی اور انسٹی چیوٹ کے پرنسپل مظفر احمد سے پولیس نے فون پر رابطہ کیا اور کہا عمارت خالی کی جائے۔ یہ پوچھنے پر کہ اگر عمارت میں موجود آلات کو نقصان ہوا تو اسکی بھر پائی کون کریگا،تو پولیس و فورسز افسر آگ بگولہ ہوئے اور انہوں نے پرنسپل کو نتائج بھگتنے کی دھمکی دیکر گالیاں دیں۔اسکے بعد فورسز اہلکار علارتوں پر قابض ہوئے۔ پرنسپل مظفر احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ عمارتوں پر قبضہ کرنے کے دوران پولیس نے انکے ساتھ انتہا بدتمیزی کرکے گالیاں دیں۔انہوں نے کہاکہ رات کے قریب پونے 8بجے آئی ٹی اے پر پولیس افسر کے ہمراہ فورسز اہلکار آئے۔انکا کہنا تھا کہ انسٹی چیوٹ بند کرنے کی نوبت آئی ہے کیونکہ اس ادارے میں مختلف کورسز میں قریب650 طلباء و طالبات زیر تربیت ہیں ، چونکہ فورسز اہلکار یہاں مقیم ہوگئے ہیں لہٰذاطلاب کا یہاں آنا فوری طور پر ناممکن ہوگا۔ادھرریڈونی بالا میں قائم کئے گئے فوجی کیمپ کو وہاں سے ہٹانے کے مطالبے کو لے کر کھڈونی ،کیموہ اور یاری پورہ کے درجن بھر علاقوں میں بدھ مسلسل چھٹے روز بھی مکمل ہڑتال رہی اور تجارتی مراکز، دکانیں، دفاتر اور تعلیمی ادارے مکمل طور بند رہے ۔ اننت ناگ کولگام اور شوپیان اضلاع کو ملانے والی شاہراہ پر گذرنے والی فوجی گاڑیوں پر مقامی نوجوانون کی طرف سے پتھرائو بھی کیا گیا ۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ گھاٹ پر پہنچ کر فورسز نے پیلٹ چلائے جس سے آٹھ سالہ اذان ارشاد ولد ارشاد احمد وانی چہرے پر پیلٹ لگنے سے شدید زخمی ہوا۔