عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)نے پیر کو کشمیر کے چار اضلاع میں سلسلہ وار چھاپے مارے جس میں پاکستان کی حمایت یافتہ ممنوعہ تنظیموں کے نئے شروع ہونے والے شاخوں کی سازش کی مسلسل تحقیقات کے حصے کے طور پر شامل ہیں۔ایک بیان کے مطابق یہ چھاپے کولگام، بانڈی پورہ، شوپیان اور پلوامہ میں مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مقامات ہائبرڈ عسکریت پسندوں اور اوور گرانڈ کارکنوں کے رہائشی احاطے تھے، جن کا تعلق کالعدم تنظیموں کی نئی تشکیل شدہ شاخوں اور ان سے وابستہ افراد سے تھا۔”چھاپوں میں ان تنظیموں کے ہمدردوں اور کارکنوں کے ٹھکانوں کی بھی بڑے پیمانے پر تلاشی لی گئی۔ این آئی اے نے بہت سے ڈیجیٹل آلات برآمد کیے ، جن میں بڑے پیمانے پر مجرمانہ ڈیٹا موجود ہے، دہشت گردی کی سازش کی تفصیلات سے پردہ اٹھانے کے لیے ان کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی، جس کی NIA نے ایک سال قبل 21 جون 2022 کو ایک سوموٹو کیس درج کرنے کے بعد تحقیقات شروع کی تھی۔ این آئی اے کی طرف سے جن نئی جنگجو تنظیموں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ان میں مزاحمتی محاذ، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ ، مجاہدین غزواۃ الہند ، جموں و کشمیر فریڈم فائٹرز، کشمیر ٹائیگرز شامل ہیں۔یہ تنظیمیں لشکر طیبہ ، جیشِ محمد، حزب المجاہدین، البدر، القاعدہ وغیرہ جیسی پاک حمایت یافتہ تنظیموں سے وابستہ ہیں۔
حکومت ہند کی طرف سے پابندی عائد”وہ کیڈرز اور کارکنان جن کے احاطے پر چھاپہ مارا گیا تھا، وہ چپچپا بم/مقناطیسی بم، آئی ای ڈیز، فنڈز، نشہ آور اشیا اور اسلحہ/گولہ بارود کو جمع کرنے اور تقسیم کرنے میں ملوث ہونے کی وجہ سے این آئی اے کی نظر میں تھے۔ این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی، تشدد اور بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کو پھیلانے میں مصروف ہیں۔اس میں مزید لکھا گیا ہے کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں مقیم کارکن دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم استعمال کر رہے تھے۔”ان کے ذریعے وادی کشمیر میں اپنے کارندوں اور کارکنوں کو اسلحہ/گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات وغیرہ پہنچانے کے لیے ڈرون استعمال کیے جا رہے تھے۔ تحقیقات کے تحت دہشت گردی کی سازش کا تعلق ممنوعہ تنظیموں کی طرف سے جسمانی اور سائبر اسپیس دونوں جگہوں پر جموں و کشمیر میں چسپاں بموں، آئی ای ڈیز اور چھوٹے ہتھیاروں سے پرتشدد دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے سے ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ان کے آقاں کی حمایت یافتہ تنظیمیں جموں و کشمیر میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کے لیے مقامی نوجوانوں کو بنیاد پرستی اور اوور گرانڈ ورکرز کو متحرک کرکے دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کی سازش کر رہی ہیں۔