لکھن//بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)کی صدر اور اترپردیش کی سابق وزیراعلی محترمہ مایاوتی نے مہاراشٹر میں 'بھیمہ -کورے گا¶ں میں 200ویں یوم شجاعت' کے موقع پر پیش آئے واقعہ کو دلتوں کے عزت نفس اور خودداری کو کچلنے کی کوشش بتایا ۔ محترمہ مایاوتی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں قصورواروں کو سخت سزا دینے کے مطالبے کے ساتھ کہا کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ان کا الزام ہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی کی سازش اوراس واقعہ میں اس کے ملوث ہونے کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ اترپردیش میں سہارن پور ضلع کے شبیرپور گا¶ں کی طرح ہی مہاراشٹر میں پنے کے بھیمہ- کورے گا¶ں میں دلت مخالف تشدد برپا کرنے کی کوشش کی گئی۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ یہ سب ہی جانتے تھے کہ بھیمہ -کورے گا¶ں میں 200ویں یوم شجاعت کے موقع پر دلت سماج کے لوگ بہت بڑی تعداد میں وہاں پہنچنے والے ہیں۔امید کے مطابق لاکھوں دلت وہاں پہنچے بھی۔ان لوگوں کو تحفظ اور سہولتیں فراہم کرنے کے بجائے منو وادی سوچ کے لوگوں نے ان پر ہی حملہ کردیا۔یہ بی جے پی حکومت کی سازش اور سرپرستی کے بغیر ممکن نہیں تھا۔اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ عدالتی جانچ کا حکم صرف دکھاوا اور لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ۔ بی ایس پی کی سربراہ نے کہا کہ مہاراشٹر کے مہار سماج کے لوگ جانباز رہے ہیں اور اسی وجہ سے برطانوی دور حکومت میں انہوں نے فوج میں رہ کر اپنی شجاعت کا مظاہرہ کیا۔یہ سب تاریخ میں موجود ہے اور کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے ۔
اسی سلسلے میں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے پیروکار،ہر سال پنے کے بھیمہ -کورے گا¶ں میں واقع 'شوریہ بھومی' جاکر ہر سال اپنے بزرگوں اور ملک کے بہادر فوجیوں کو خراج عقیدت پریش کرتے ہیں،جنہوں نے آج سے 200سال پہلے لڑائی میں اپنی قربانی دی تھی۔ محترمہ مایاوتی نے کہا کہ اس سال اس کے لئے خصوصی پروگرام منعقد کیاگیا تھا،لیکن ذات پات کی سوچ رکھنے والے لوگوں کو دلتوں کی یہ عزت نفس اور خودداری پسند نہیں آئی اور انہوں نے تشدد پھیلایا اور مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔اگر ریاستی حکومت اس معاملے میں ذرا بھی حساس ہوتی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرتی تو یہ پرتشدد واقعہ کبھی رونما نہ ہوتا۔ اس واقعہ میں ہلاک شدہ شخص کے سوگوار خاندان کے تئیں گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ مایاوتی نے ان کی ہرممکن مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اس واقعہ میں زخمی سبھی افراد کو فوری طورپر مدد مہیا کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'بھیمہ- کورے گا¶ں کی شوریہ بھومی'کی بالخصوص دلت سماج میں خاص اہمیت ہے ۔اسی کے پیش نظر بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر یکم جنوری1927کو یہاں خراج عقیدت پیش کرنے آئے تھے ۔جس کے بعد سے اس جگہ کی اہمیت اوربڑھ گئی تھی۔یواین آئی