سرینگر//سرینگرسیول سیکریٹریٹ آج سے باضابطہ طور پر کام کریگا۔اس ضمن میں 8 جون کو جنرل ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا تھا کہ 6جولائی سے سرینگر سیول سیکریٹریٹ میں باضابطہ طور پر کام شروع ہوگا۔آج سے 19انتظامی محکموں کے دفتر کھلیں گے جبکہ جموں میں بدستور18دفاتر کام کرتے رہیں گے۔ ششماہی دربا مو کی رئو سے جموں اور سرینگر میں ہر6ماہ کیلئے دربار سجتا ہے،تاہم امسال کورونا وائرس کے نتیجے میں مئی میں سرینگر میں دربار منتقلی کے تحت دفاتر نہیں کھل سکے۔کورونا لاک ڈائون کی بندشوں میں نرمی کے دوسرے مرحلے میں پیر6جولائی کو سرینگر میں2ماہ کی تاخیر سے پیر کو8ماہ بعد سیول سیکریٹریٹ سرینگر میں19 انتظامی دفاتر کھلیں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ان دفاتر میں محکمہ عمومی انتظامیہ،خزانہ،صنعت و حرفت، ایسٹیٹس،تواضع،اعلیٰ تعلیم، محکمہ تعلیم، سیاحت،باغبانی و زراعت،تعمیرات عامہ،سماجی بہبود کے دفاتر شامل ہیں۔ جموں میں مجموعی طور پر18دفاتر کام کرتے رہیں گے،جن میں محکمہ پی ایچ ای(جل شکتی)،محکمہ بجلی،شہری ترقی و مکانات اور دیگر محکمے شامل ہیں۔ سیکورٹی بندوبست کے بیچ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا،جس کے بعد باضابطہ طور پر سیکریٹریٹ سے کام شروع ہوگا۔ حکومت نے امسال کورونا وائرس کے نتیجے میں148برسوں سے چلی آرہی روایت سے ہٹ کر جموں اور سرینگر میں بہ یک وقت سیکریٹریٹ کا کام جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔سرکار نے اس معاملے میں پہلے ہی8 جون کو نوٹیفکیشن جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا’’ ڈائون کی وجہ سے پیداہ شدہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے امسال غیر روایتی انتظامات کے طریقے کار کو عملایا گیا ہے‘‘۔منتقل ہونے والے ملازمین کو بھی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ’’جہاں ہیں وہیں سے‘‘ کی بنیادوں پر کام کریں۔ حکم نامہ میں کہا گیا تھا ہے کہ کشمیر نشین عملہ کشمیر میں جبکہ جموں نشین عملہ جموں میں ہی کام کریں گے۔ سیول سیکریٹریٹ ٹریجری اور جموں کشمیر بنک منتقلی برانچ سیول سیکریٹریٹ بھی دونوں جگہوں پر کام کرتا رہے گا’۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا’ محکمہ خزانہ اس سلسلے میں معقول نظام مرتب کریں گا‘‘۔