سری نگر//دنیا بھرمیں محض ایک سال کے دوران لاکھوں انسانوں کوموت کی نیندسلادینے اورکروڑوں انسانوں کوزیر کرنے والے عالمگیر وبائی وائرس کووڈ19-سے بچنے کیلئے ماہرین نے کچھ قواعدوضوابط اوراحتیاطی تدابیر کی پاسداری کولازمی قرار دیاہے ۔عالمی ادارہ صحت کی باربارکی تنبیہ کے باوجود بیشتر ممالک کی حکومتوں اوروہاں رہنے والے کروڑوں شہریوں نے اس جانب کوئی توجہ نہیںدی اوروہ لاپرواہی کاچولا پہنے گھومتے پھرتے رہے ۔اب جبکہ مہلک وائرس کی دوسری لہرنے بھارت سمیت کئی ملکوں میں انتہائی سنگین صورتحال پیداکردی ہے، تو بین الااقوامی اورقومی سطح کے طبی ماہرین لوگوں کوپھریہ سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ خودکوکورونا سے کیسے بچاسکتے ہیں ۔ساتھ ہی طبی ماہرین حکومتوں وحکمرانوں کوبھی مشورے دے رہے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کے معاشرتی پھیلائو یا اس وائرس کے پھیلنے کی زنجیر کوکیسے توڑ سکتے ہیں ۔عام شہریوں کیلئے ماہرین کایہی مشورہ ہے کہ وہ گھروں سے نکلتے وقت ماسک پہن لیں ،سماجی دوری اورجسمانی فاصلہ قائم رکھنے کے اصول کوعادت بنائیں ،سماجی نوعیت کی مجالس وتقاریب سے دوررہیں اوربار باراپنے ہاتھ سینٹائزر یاصابن سے دھوتے رہیں ۔جہاں تک سماجی دوری یاجسمانی فاصلہ رکھنے کی بات ہے توا س کیلئے مقامی حکومت نے تمام قسم کی گاڑیوں میں کل گنجائش سے نصف افرادیامسافروں کوسوار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے جبکہ اہم وبڑے بازاروں میں دکانداروںاورتاجروں کوہفتے میں تین تین دن باری باری ایک کے بعدایک فارمولہ کے تحت دکان کھولنے اورکام کرنے کی اجازت دی ہے ۔جموں وکشمیرکی حکومت نے شبانہ کرفیو کی معیادمیں 2گھنٹے کااضافہ کرتے ہوئے اب شام 8بجے سے اگلے روز صبح 6بجے تک ہرطرح کی نقل وحمل بشمول گاڑیوں کی آواجاہی پرپابندی عائد کردی ہے ،لیکن کشمیر کے تعلق سے شبانہ کرفیو کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتاہے کیونکہ یہاں عمومی طورپر بھی شام دیرگئے سے کوئی کاروباری سرگرمی انجام نہیں دی جاتی ہے اورنہ یہاں ایسے مقامات ہیں ،جہاں بڑی تعدادمیں لوگ شام کے بعدیارات کے وقت اکٹھے جمع ہوں ۔بہرحال طبی ماہرین کامانناہے کہ سبھی لوگوں کیلئے ماسک کااستعمال،بار بارہاتھ دھونا،سماجی دُوری وجسمانی فاصلہ ضروری ہے ۔تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ کوروناوائرس کے پھیلائو کی زنجیرتوڑنے یااس مہلک وائرس کی معاشرتی منتقلی پرقابو پانے کیلئے انتہائی ضروری ہے کہ کورونا میں مبتلاء ہونے والے افرادکاپتہ لگایاجائے ،جانچ کے عمل کوتیز کیاجائے اوراسکے بعدمہلک وائرس میں مبتلاء مریضوں کوباقی لوگوں سے الگ تھلگ کیا جائے ۔ماہرین کے بقول ٹریکنگ ،ٹیسٹنگ اورآئیسولیشن کے طریقہ کار پرعمل کرنے کے بغیر کورونا وائرس کے پھیلائو کوروکا نہیں جاسکتا ہے۔