یو این آئی
نئی دہلی//ملک میں گزشتہ کچھ دنوں سے کورونا کے ایکٹیو کیسز میں مسلسل کمی کے ساتھ پیر کو ان کی تعداد کم ہو کر 4425 ہو گئی اور اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی کل تعداد بڑھ کر 20947ہو گئی۔چھتیس گڑھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا انفیکشن سے ایک اور مریض کی موت کے ساتھ ہی ملک میں مرنے والوں کی تعداد 124ہو گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ 22 مئی کو ملک میں کورونا کے صرف 257 ایکٹیو کیسز تھے۔صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے فعال معاملات میں 329 کی کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب اس وائرس کے انفیکشن سے 664 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق نئے ویرینٹ، خاص طورپر ایل ایف.7، ایکس ایف جی، جے این.1 اور حال ہی میں شناخت شدہ این بی.1.8.1 سب ویرینٹ کی وجہ سے انفیکشن ہورہا ہے۔ ان ویرینٹ کی تحقیقات جاری ہے۔وزارت کے مطابق ایکٹو کیسز میں جنوبی ہندوستان کا کیرالہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ تاہم، آج صبح 8 بجے تک 103 کیسز کی کمی کے ساتھ، فعال کیسوں کی کل تعداد 840 پر آگئی ہے۔ 77 کیسز کم ہونے سے قومی راجدھانی میں متاثرین کی کل تعداد 435 ہوگئی ہے۔ مہاراشٹر میں 26 کیسز کم ہونے سے فعال کیسوں کی کل تعداد 298 اور گجرات میں 11 کیسز کم ہونے سے کل تعداد 638 ہوگئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹے میں پانچ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کورونا کے فعال کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس مدت کے دوران، منی پور میں سب سے زیادہ 28 ایکٹو کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ کیرالہ میں سب سے زیادہ 103 فعال کیسز کی کمی دیکھی گئی۔مغربی بنگال کا تازہ ترین ڈیٹا دستیاب نہیں ہے، لیکن وہاں کورونا کے 747 ایکٹو کیسز ہیں۔ کرناٹک میں 251، تمل ناڈو میں 127، اتر پردیش میں 226، راجستھان میں 206، ہریانہ میں 69، مدھیہ پردیش میں 91، آندھرا پردیش میں 34، اوڈیشہ میں 36، چھتیس گڑھ میں 66، بہار میں 19، سکم میں 46، پنجاب میں 59، پجھارکھنڈ میں 15، آسام میں 41، منی پور میں 132، جموں کشمیر میں 18 تلنگانہ اور اتراکھنڈ میں 9-9، پڈوچیری مین میں 4، گوا اور چنڈی گڑھ میں 3-3، ہماچل پردیش، ناگالینڈ اور تریپورہ میں ایک ایک ایکتوکیسز ہیں۔ میزورم اور اروناچل پردیش میں فی الحال کورونا انفیکشن کا کوئی فعال کیس نہیں ہے۔محکمہ صحت کے حکام اور ماہرین نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا قوانین پر عمل کریں اور ماسک پہنیں، بار بار ہاتھ دھوئیں اور پرہجوم علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔