Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

کورونا اور معاشی انحطاط!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 2, 2020 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
گزشتہ روز سرکاری سطح پر ملکی معیشت کے حوالے سے جو اعدادوشمار ظاہر کئے گئے ہیںوہ قطعی حوصلہ بخش نہیں ہیں۔اپریل تا جون سہ ماہی کیلئے جاری کئے اعدادوشمار کے مطابق ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار میں تقریباً24فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے ۔یہ ملکی معیشت میں آزادی کے بعد سب سے بدترین گراوٹ تصور کی جارہی ہے ۔ جی ڈی پی اعدادوشمار کے مطابق اس عرصہ کے دوران نہ صرف سرمایہ کاری مکمل طور پر منجمد ہوچکی ہے بلکہ آمدنی کے ذرائع محدود ہونے کی وجہ سے کھپت میں بھی بھاری گراوٹ درج کی گئی ہے ۔اس عرصہ کے دوران مجموعی سرمایہ کاری میں پچاس فیصد کمی درج کی گئی ہے جبکہ کھپت میں بھی 25فیصد کمی واقع ہوئی تاہم سرکاری کھپت میں اضافہ ہوا ہے ۔
 یہ اعدادوشمار آنے والے مشکل ترین ایام کی جانب اشارہ کررہے ہیں۔کہنے کو تو لوگ بہت کچھ کہیں گے لیکن ملک کی شرح نمو میں یہ تشویشناک گراوٹ دراصل کورونا وائرس کی دین ہے اور اقتصادی ماہرین نے پہلے ہی اس کی پیشگوئی کی تھی ۔دراصل اسی مدت کے دوران 25مارچ سے ملک میں68روزہ طویل کورونا لاک ڈائون بھی چلا جس کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئے تھے اور جب زندگی کے تمام شعبے مفلوج ہوجائیں تو معیشت کا گرجانا فطری عمل ہے ۔یہ اکیلے بھارت کا ہی معاملہ نہیں ہے بلکہ دنیا کی سبھی بڑی معیشتوں کا یہی حال ہے ۔جہاں برطانوی معیشت میں بھی بیس فیصد سے زائد کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی وہیں امریکی معیشت بھی دس فیصد کے خسارے سے دوچار ہوچکی ہے جبکہ دیگر ترقی یافتہ ممالک کا حال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے۔
ماہرین اقتصادیات روز اول سے کہہ رہے تھے کہ کورونا عالمی معیشت کو لے ڈوبے گا اور فی الوقت ویسی ہی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے کیونکہ پوری دنیا کا معاشی نظام لرزہ براندام ہوچکا ہے ۔ہمارا ملک چونکہ ابھی ترقی پذیر ممالک کی فہرست میں ہی شامل ہے تو یہاں اس کے اثرات زیادہ نمایاں ہونا طے تھا اور وہی کچھ ہوا بھی لیکن اس کے باوجود سرکار نے اپنی طرف سے عوام کو راحت پہنچانے کی کما حقہ کوشش کی ہے ۔سرکاری سیکٹر میں کھپت میں اضافہ کا رجحان اس عرصہ کے دوران جو دیکھنے کو مل رہا ہے ،وہ دراصل اس مدت کے دوران سرکار کی جانب سے معمول سے زیادہ صرفہ کی وجہ سے ہوا ہے ۔ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اس مدت میں سرکار کو نہ صرف طبی نظام کو اَپ گریڈ کرنے پر زر کثیر صرف کرناپڑا بلکہ عوامی راحت رسانی کے کاموں پر بھی کھربوں روپے خرچ کئے گئے جن میں مفت چاول اور گیس کی تقسیم بھی شامل ہے ۔اس کے علاوہ معیشت کو سہارا دینے کیلئے اس محاذ پر جو سرکاری اقدامات کئے گئے ،اُن سے بھی خزانہ عامرہ پر بوجھ پڑھ گیا اور زیر بحث سہ ماہی میں جو سرکاری کھپت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے ،وہ ایسے ہی فلاحی اقدامات کا مرہون منت ہے ۔
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ جب عالمی معیشت کا یہ حال ہے تو آگے کیا ہوگا ۔ظاہر ہے کہ اس وقت جو صورتحال اُبھر کر سامنے آرہی ہے،وہ کوئی اطمینان بخش صورتحال قرار نہیں دی جاسکتی ہے اور اس کے دور رس اثرات مرتب ہونا طے تو مطلب یہ ہے کہ ہمیں ایسی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہنا ہوگا۔اس کا جو فوری اثر ہوگا ،وہ ٹیکس کھاتوں پر ہوگا کیونکہ ٹیکس وصولی بری طرح متاثر ہوگی اور اس کا خمیازہ مرکز اور ریاست دونوں کو بھی بھگتناپڑے گا۔ جب آمدن ہی نہ ہوئی ہو تو ٹیکس جمع کرنے کا سوال پیدا نہیں ہوتا ہے اور جب ٹیکس جمع نہ ہونگے تو سرکاری خزانہ کی حالت مزید پتلی ہوسکتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں ہمیں مزید کچھ اچھی خبریں سننے کو نہیں مل سکتی ہیں۔
یہ ساری صورتحال بیان کرنے کامقصد دراصل عوام کو اس تلخ حقیقت سے روبرو کرا نا ہے کہ کورونا نے سارے معاشی نظام کو تلپٹ کرکے رکھ دیا ہے اور یہ وقت ہے کہ ہم سدھر جائیں اور ذمہ دار شہریوں کی حیچیت سے اس وبائی بحران سے خلاصی پانے میں حکومت کی مدد کریں لیکن جس طرح سے مقامی اور ملکی سطح پر مسلسل کورونا معاملات میں اضافہ کا رجحان جاری ہے ،وہ اس جانب کی واضح اشارہ ہے کہ لوگ ابھی بھی حالات کی سنگینی کو سمجھ نہیںپارہے ہیں اور وہ ابھی بھی لاپرواہی کا مظاہرہ کرکے کورونا کے پھیلائو کاذریعہ بن رہے ہیں۔
اس میں کوئی دورائے نہیں کہ کورونا انسانی سماج میں بہت گہرائی تک سرایت کرچکا ہے اور اگر اب ہمیں کوئی اس وباء سے بچا سکتا ہے تو وہ ہم خود ہیں ۔ہمیں ہی اس نئی حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے اپنے جینے کا طریقہ تبدیل کرنا ہوگا اور کورونا کے ساتھ ہی جینا سیکھنا ہوگا۔ویکسین کب آئے گی ،ابھی اس بارے میں کچھ وثوق کے ساتھ کہا نہیں جاسکتا ہے ۔فی الوقت احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہی ہمیں اس آفت سے بچاسکتی ہے اور یہ احتیاطی تدابیر اس قدر آسان ہیں کہ ان پر اتنا خرچہ بھی نہیںہے اور آسانی سے عمل بھی کیاجاسکتا ہے ۔وقت آچکا ہے جب ہمیں لاپر واہی اور غیر ذمہ داری کے روایتی انداز کو ترک کرکے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت پیش کرنا چاہئے کیونکہ اگر ہم ابھی بھی نہیں سنبھلیں گے تو آنے والے وقت میں مزید تباہی سے ہمیں کوئی بچا نہیں سکتا ہے اور وہ تباہی دونوں صورتوں میں ہوگی ۔ہمیں بھاری جانی نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑے گا اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اب گیند عوام کے پالے میں ہے اور عوام کو ہی فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ کیا چاہتے ہیںتاہم اُمید یہی کی جاسکتی ہے کہ عوام شر پر خیر کو ترجیح دینگے جس سے حکومت کا کام بھی آسان ہوسکتا ہے اور کوروناوبأ سے نڈھا ل معیشت کو بھی واپس پٹری پر لانے کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اُردو خبرنامہ || دن کی اہم ترین خبریں || 19 جولائی 2025 || کشمیر عظمی
ملٹی میڈیا
پاکستان کو سندھ طاس معاہدے کی روک تھام کا سامنا کرنا پڑے گا،خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا: منوج سنہا
تازہ ترین
آپریشن سندور کے دوران تینوں افواج کے درمیان شاندار تال میل رہا
برصغیر
حریت غیر متعلق ہو چکی، کشمیریوں کو آگے بڑھنا ہوگا اور بھارت میں اپنا مقام تلاش کرنا ہوگا: بلال غنی لون
تازہ ترین

Related

اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?