Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

کوئی چارہ ساز ہوتا افسانہ

Mir Ajaz
Last updated: December 18, 2022 12:50 am
Mir Ajaz
Share
7 Min Read
SHARE

ریحانہ شجر

یقین مانیں سردی کا موسم مجھے بچپن سے افسردہ اور مایوس کن لگتا تھا۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی مجھے ویسا ہی محسوس ہو رہا تھا ۔ طویل سیاہ راتیں ۔پتہ نہیں کتنے بجھ چکے ہونگے۔ باہر سے عجیب و غریب آوازیں آنے لگیں تو میں نے کھڑکی سے پردے کا کونا ا ُٹھا کر دیکھا تو درجنوں کی تعداد میں کتے اوپر آسمان کی اور دیکھ کر زور زور سے بھونک رہے تھے۔ میرے اوپر وحشت سی طاری ہوگئی اور جلدی سے کھڑکی پر پردہ گراکر سر کے اوپر لحاف رکھ کر سو نے کی کشش کرنے لگی۔ صبح سویرے جاگی تو رات کی وحشت ابھی بھی مجھ پر طاری تھی۔ کھڑکی سے جھانک کر دیکھا،آج دھند اور بادل کچھ زیادہ ہی گہرے تھے۔ اب کی بار سورج دسمبر آ تے آتے ہی لمبی تان کے سویا تھا ۔
کمرے میں ساغر صدیقی کی لکھی ہوئی اور نصرت فتح علی خان کی گائی ہوئی غزل میوزک سسٹم پر چل رہی تھی۔
’میں تلخٗی ِ حیات سے گھبرا کے پی گیا‘
غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا‘
ایسے میں گھر کے گرم اور آرام دہ ماحول سے کون باہر آنا چاہے گا۔ لیکن ڈیوٹی تو ڈیوٹی ہے ،جانے کا من ہو نہ ہو جانا تو ہے۔ اتنی دیر میں فریدہ بی ہانپتے کانپتے ہوئے آگئی۔میں نے پوچھا، فریدہ بی کیا ہوا ؟ خیریت تو ہے۔ درد کا اظہار کئے بغیر اس نےدھیمی آواز میں کہا میڈم میں سڑک پار کرتے ہوئے گر گئی اور میرے پیر میں چوٹ لگ گئی اور اب کافی خون بہہ رہا ہے۔ میں نے فریدہ کے پیر کی طرف دیکھا تو واقعی کافی خون بہہ رہا تھا۔ اس کے پیر کی حالت دیکھ کر مجھے اور تکلیف ہونے لگی ۔ میں نے جلدی سے اس کے زخم کو مرحم لگا کر پٹی باندھ دی،اس کو کانگڑی پیش کی اور نون چائے کی گرم پیالی سامنے رکھی۔ وہ شرمندہ ہو رہی تھی لیکن میں اس کو یہ کہہ تسلی دے دی کہ تم بھی تو میری امی کے جیسی ہو، شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔وہ ہمیشہ کی طرح دعائیں دیتی رہی۔ اس کے چہرے کا رنگ برف کی مانند سفید پڑ گیا تھا۔اس کا پورا وجود خزاں کے پتے کی طرح تھر تھر کانپ رہا تھا۔ بیچاری بزرگ اور کمزور بھی تھی اور اوپر سے یہ نئی چوٹ اس کو مزید نڈھال کر گئی تھی۔مجھے یاد ہے جب میری شادی ہوئی تھی کتنی ہشاش بشاش، اچھی اور سلیقہ شعار عورت تھی۔ اس روز وہ خوب ناچی تھی۔ بیوہ اور مفلس ضرور تھی لیکن وہ ہمیشہ معمولی مگر صاف و شفاف لباس زیب تن کئے ہوئے رہتی تھی۔ محفل میں اسکی موجودگی ہی لوگوں کی توجہ مبذول کروانے کیلئے کافی ہوا کرتی تھی۔
بس اس حادثے نے فریدہ بی کی کمر توڑ دی جو اس کے بیٹے شاہد کے ساتھ پیش آیا تھا۔حادثہ بھی اتنا بھیانک کہ اس دن پورے محلے میں دن ڈھلنے سے پہلے ہی شام ہوگئی تھی۔ مجھے بھی تب سے کسی انجانے احساس نے جھکڑ لیا تھا۔یوں لگتا تھا جیسے میں بھی کہیں نہ کہیں شاہد کی موت کی زمہ دار ہوں جبکہ میں نے کبھی شاہد کو دیکھا ہی نہیں تھا۔
شاہد کی بیوی نے شوہر کے حادثے کے کچھ دن بعد ہی بیٹے ارمان کو جنم دینے کے بعد ہی دم توڑ دیا تھا۔ اس دن میں نے اپنے شوہر سے التجا کی تھی کہ فریدہ کو اپنے گھر کے امور میں ہاتھ بٹانےاور ساسو اَمی کا خیال رکھنے کیلئے کہیں گے۔ اسے فریدہ بی کام میں مصروف رہے گی اور اس کی مدد بھی ہوجائے گی ۔ انہوں نے بھی حامی بھر لی اور تب سے فریدہ بی ہمارے گھر میں لگن سے کام کرتی تھی ۔فریدہ بی کا پوتا ارمان اب جوان ہو چکا تھا اور اسی محکمے میں یومیہ اجرت پر مقرر ہوا جس میں اس کا مرحوم والد شاہد کبھی کام کیا کرتا تھا۔
پیر پر چوٹ لگنے کے باوجود آج فریدہ کافی مطمئن اور خوش لگ رہی تھی۔ اس کا اطمینان بخش چہرہ دیکھ کر مجھے حوصلہ ملا۔
میں بھی رات کی وحشت اور سُستی چھوڑ کر جلدی سے آفس کیلئے تیار ہونے لگی اور ساتھ ہی فریدہ کو آرام کرنے کا مشورہ دیا ۔
فریدہ نے کہا میڈم جی میرے حصے میں آرام کہاں ، آج مجھے جلدی جانا ہے۔ آپ کو پتہ ہے میرے پوتے ارمان کو آج پچھلے چار ماہ کی اجرت مل رہی ہے۔میں نے اتنے مہینوں میں دکانداروں سے اشیائے خوردنی اور باقی گھریلو لوازمات ادھار لے رکھے ہیں ۔آج میں سب کا قرضہ ادا کروں گی۔مجھے راحت محسوس ہوگی۔اس نے مزید ٹھنڈی آہ بھر کر کہا ، میڈم آپ تو جانتی ہو وہ مستقل ملازم نہیں ہے، اسلئے اجرت میں تاخیر ہوتی ہے جسکی وجہ میں مقروض ہو جاتی ہوں ۔
فریدہ بی کی مجبوری دیکھ کر میں نے گھر کے لئے متبادل انتظام کر کے فریدہ کو جانے کی اجازت دے دی اور خود بھی آفس چلی گئی۔
کام میں مشغول آدھے دن سے زیادہ آفس میں کیسے گزر گیا پتہ نہیں چلا کہ اچانک فون کی گھنٹی بجی میں نے فون اٹھایا تو مجھے آناً فاناً ہیڈ آفس طلب کیا گیا۔ آفس سے باہر آکر وہی دھند اور کہرے کی چادر فضا میں پھیلی ہوئی نظر آرہی تھی ۔ میں ہیڈ آفس پہنچی تو وہاں ٹھٹھرتی سردیوں کے باوجود ایک طرف عوام، حکام اور پولیس کی بھیڑ جمع تھی اور دوسری طرف فریدہ بی روئے زمین کی دھول اور مٹی اپنے چہرے پر مل رہی تھی ۔ وہاں موجود سب لوگوں کی آنکھیں اوپر اسی بجلی کے کھمبے کی طرف مرکوز تھیں جس پر کچھ سال پہلے ننگی تاروں کو مرمت کرتے ہوئے شاہد کی لاش لٹکی ہوئی تھی اور آج اس کے بیٹے ارمان کی لاش کو اسی کھمبے سے نیچے اتارنے کی کوشش کی جارہی تھی۔
���
وزیر باغ، سرینگر
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
وزارت داخلہ نے مردم شماری کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا
تازہ ترین
فوج نے گلوان وادی جھڑپ میں جاں بحق ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا
تازہ ترین
جموں میں بارشوں کے بعد موسم خوشگوار
تازہ ترین
اکشے لابرو نے ڈپٹی کمشنر سرینگر کے بطور چارج سنبھالا
تازہ ترین

Related

ادب نامافسانے

قربانی کہانی

June 14, 2025
ادب نامافسانے

آخری تمنا افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

قربانی کے بعد افسانہ

June 14, 2025
ادب نامافسانے

افواہوں کا سناٹا افسانہ

June 14, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?