اسلام آباد //پاکستان اور بھارت کے درمیاں کوئی پس پردہ سفارتکاری نہیں ہورہی ہے بلکہ دونوں ملکوں کے مابین جو بھی رابطے ہیں وہ دونوں ہمسائیوں کی خواہش کے مطابق ہے۔پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے ’’ بھارت اور پاکستان کے درمیان پس پردہ کوئی ٹریک ٹو ڈپلومیسی نہیں چل رہی ہے‘‘۔ریڈیو پاکستان کیساتھ انٹر ویو میں سرتاج عزیز نے کہا کہ اسلام آباد کے امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین ، مشرقی وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں کیساتھ اچھے باہمی تعلقات ہیں اور پاکستان جنوبی ایشیاء میں کئی رابطہ پروجیکٹوں پر بھی کام کرہا ہے جن میں سی اے ایس اے1000اور تاجکستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت کے درمیان گیس پائپ لائن شامل ہے۔ادھر دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لئے پاکستان کی سفارتی کوششوں کی وجہ سے ہندوستان گھبرایا ہوا ہے اور بھارتی مظالم اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی بھارتی گھبراہٹ کا نمونہ ہیں۔اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ’ہمسایہ ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہندوستان کی پریشانی کا مظہر ہے‘۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر 70 برس پرانا اور اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے، ’ہم نے کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت کرنے کا عزم کیا تھا اور ہم اسے مستقبل میں بھی جاری رکھیں گے‘۔نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم نواز شریف کے کشمیر کے حوالے سے خصوصی نمائندگان کے دورے کامیاب رہے، جنھوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اجاگر کیا‘۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں کمی نہیں آئی اور پیلٹ گن کا استعمال اب بھی جاری ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کے انسانی حقوق مشن کو کشمیر جانے سے روک رہا ہے اور بھارتی میڈیا نے کئی رپورٹس حقائق کے برعکس چلائیں لیکن پاکستانی میڈیا نے حقائق دکھا کر بھارتی میڈیا کو ایکسپوز کیا۔ ان کا کہنا تھا 'پاکستانی میڈیا ذمہ دار کردار ادا کر رہا ہے اور یہی کردار ہونا چاہیے‘۔ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرانے کے حوالے سے بھارتی رہنماؤں کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں اور ہندوستان افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال کر رہا ہے۔سرجیکل اسٹرائیکس کے ہندوستانی دعووں کو ایک مرتبہ پھر مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’سرجیکل اسٹرائیکس بھارت کے کئی جھوٹے دعووں میں سے ایک ہے اور ہندوستان کا یہ ڈرامہ بے نقاب ہوچکا ہے، اس جھوٹ کا مقصد کشمیر سے توجہ ہٹانا تھا‘۔نفیس ذکریا نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ ’ملک کے تمام ادارے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنے کے لئے ایک پیج پر ہیں‘۔پاکستان کی سفارتی تنہائی کے تاثر کو رَد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا 'یہ کہنا کہ پاکستان بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہو رہا ہے پروپیگنڈا ہے، پاکستان کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور اسلام آباد عالمی سطح پر قطعی طور پر تنہا نہیں ہے‘۔ان کا مزید کہنا تھا 'پاکستان انرجی کوریڈور کی اہمیت رکھتا ہے اور وسط ایشیا اور باقی دنیا میں رابطے کا ذریعہ ہے جبکہ پاکستان کے یورپ اور دیگر دنیا سے روابط میں بھی بہتری آ رہی ہے۔