نیوز ڈیسک
پونے//وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کے مالی بحران کے تناظر میں کہا کہ کوئی بھی ملک اپنے مسائل سے باہر نہیں نکل سکتا اور خوشحال نہیں ہو سکتا اگر اس کی ’’بنیادی صنعت‘‘ دہشت گردی ہو۔انہوں نے وزارت خارجہ کے زیر اہتمام ایشیا اکنامک ڈائیلاگ میں کہا کہ ’’کوئی بھی ملک مشکل صورتحال سے نکل کر خوشحال طاقت نہیں بن سکتا اگر اس کی بنیادی صنعت دہشت گردی ہے‘‘۔اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ کیا ہندوستان مشکلات کا سامنا کرنے والے اپنے مغربی پڑوسی کی مدد کرے گا، جے شنکر نے کہا کہ دہشت گردی ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کا بنیادی مسئلہ ہے، جس سے کوئی گریز نہیں کر سکتا اور “ہم بنیادی مسائل سے انکار نہیں کر سکتے”۔
انہوں نے کہا ’’اگر میں کسی بڑے فیصلے کو دیکھوں گا جو میں کر رہا ہوں تو میں یہ بھی دیکھوں گا کہ عوامی جذبات کیا ہیں،میری ایک نبض ہوگی کہ میرے لوگ اس کے بارے میں کیا محسوس کرتے ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ آپ کو جواب معلوم ہے‘‘ ۔ جے شنکر نے کہا کہ چین کے ساتھ تجارتی عدم توازن کی ذمہ داری پوری طرح سے کاروباروں پر بھی عائد ہوتی ہے، اور ہندوستانی کارپوریٹس درست سورسنگ کے انتظامات تیار نہ کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔ جے شنکر نے کہا کہ حکومت آتمنیر بھر بھارت پر زور جیسی پالیسیاں لا کر اپنا کام کر رہی ہے اور یہ واضح کیا کہ “بڑے پیمانے پر بیرونی نمائش” قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالتی ہے۔چین کے ساتھ تجارتی عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنج کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہاں ذمہ داری صرف حکومت کی نہیں ہے، بلکہ یہ کاروباری اداروں کی بھی مساوی ذمہ داری ہے۔جئے شنکر نے متنبہ کیا کہ جو لوگ مینوفیکچرنگ کو “کم” کرتے ہیں وہ “حقیقت میں ہندوستان کے اسٹریٹجک مستقبل کو نقصان پہنچا رہے ہیں”۔