پی آئی بی
سرینگر //لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے جموںوکشمیر میں ملک بھر سے سول ایو ی ایشن سیکٹر او رہیلی کاپٹر اِنڈسٹری کے شراکت داروں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہیلی اِنڈیا سمٹ کنکٹویٹی کے طور پر ہیلی سیوا کو فروغ دینے میں اہم کردار اَدا کرے گا۔ ایس کے آئی سی سی میں چوتھی ہیلی اِنڈیا سمٹ سے خطاب کے دوران لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ جموںوکشمیر میں مختلف قدرتی مقامات پر سال بھر سیاحوں کی آمدرہتی ہیں جس میں جموںوکشمیر یوٹی میں ہیلی ٹوراِزم مارکیٹ کو فروغ دینے کی صلاحیت ہے ،ہم ہیلی خدمات کی ترقی میںسہولیت اور مدد کے لئے پُر عزم ہیں، میں صنعتی کپتانوں کو اِس تبدیلی کے سفر میں شراکت دار بننے کی دعو ت دیتا ہوں۔‘‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جدید معاشرے کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے مضبوط بنیادی ڈھانچہ ، تمام دیہاتوں تک سڑکوں کے رابطے ، مکانات ، دیہی بجلی ،قدرتی اور اِنسانی وسائل کے مکمل اِستعمال سے جموں وکشمیر یوٹی کے تعمیر نو کو یقینی بنایا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان بنیادی ڈھانچے کی سکیموں جیسے بھارت مالا ، ساگر مالا اور اُڑان کے مربوط عمل آوری کی راہ ہموار کررہا ہے۔منوج سِنہا نے وزیرا عظم نریندر مودی کی طرف سے متعارف کی گئی اِصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کی ہوابازی شعبے میں مسافروں کی آمدو رفت میں بے مثال ترقی ہوئی ہے اور اِسی طرح ’ادے دیش کا عام ناگرگ‘ کے نظریۂ پر عمل کرتے ہوئے عام آدمی کی اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے پروازوں کے راستوں، ہوائی جہازوں اور بہتر علاقائی ہوائی رابطے میںاِضافہ ہوا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے جموںوکشمیر یوٹی کے کنکٹویٹی کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا بالخصوص دُوراُفتادہ اور دور دراز علاقوں میں اور یوٹی کے لوگوں کو سستی ٹرانسپورٹیشن فراہم کرنا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سڑک اور سرنگ کے بنیادی ڈھانچے پر ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں جو جموںوکشمیر کی سماجی و اِقتصادی ترقی کے نئے راستے کھول رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اے ٹی ایف پر ویٹ کو 26.5فیصد سے کم کر کے 1فیصد کر نے اور جموں ہوائی اڈے پر لوڈ پنالٹی کو ختم کرنے جیسے اہم فیصلوں نے جموںوکشمیر کے شہری ہوا بازی شعبے کو بحال کیا ہے ۔آج سرینگر ہوائی اَڈہ روزانہ پروازوں کی تعداد کے لحاظ سے ایک نیا ریکارڈ قائم کیاہے۔
اُنہوں نے کہا کہ آج سرینگر ہوائی اَڈے پر روزانہ 80 سے 100 پروازیں چل رہی ہیں۔ سنہا نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ترقی کی ایک نئی صبح دیکھی ہے، جس میں جموں و کشمیر میں جاری ایک لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹوں پر کام کے ساتھ سڑک کے رابطے، ہوائی رابطہ اور ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ساتھ ترقی کی ایک نئی صبح دیکھنے کو ملی ہے۔سنہا نے مزید کہا کہ ریلوے کنیکٹیویٹی کے معاملے میں، جموں و کشمیر کو اگلے سال تک کنیا کماری سے جوڑ دیا جائے گا۔صوبہ جموں کے شہریوں کو دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں سفر کرنے کے لئے بہتر اور اِقتصادی سہولیات میسر آئی ہیں اور کاروباری شعبے کو بھی نئی تحریک ملی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ معاشرے کے ہرطبقے کی اُمنگوں کو پورا کرنے کے لئے ہم نے پہلے ہی روڈ میپ ترتیب دیا ہے ۔ گذشتہ تین برسوں میں بہت کچھ حاصل ہوا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بنیادی ڈھانچہ اور دیگر شعبوں میں قابل ذِکر پیش رفت جموںوکشمیر یوٹی کے لئے اَپنی مکمل صلاحیتوں کا ایک زبردست موقعہ پیش کرتی ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سیاحتی شعبے میں کامیابیاںاور 75 بہترین مقامات کی ترقی ہمیں اَپنے ترقیاتی عمل کو تیز کرنے اور اِنسانی سرمائے کی توانائیوں اور صلاحیتوں کو بروئے کا ر لانے کے قابل بناتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے پاس تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہے ، زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے لئے مارکیٹ کو وسعت دے رہی ہے اور جموںوکشمیر کی معیشت کو ملک کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لئے صنعتی بنیادی کو وسیع کر رہی ہے۔
چوتھی ہیلی-انڈیا سمٹ 2022 کا افتتاح
سرینگر/پی آئی بی/ شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا نے پیر کو کہا کہ جموں میں 861 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سول انکلیو تعمیر کیا جائے گا اور سرینگر کے موجودہ ٹرمینل کو 1500 کروڑ روپے کی لاگت سے 20,000 مربع میٹر سے 60,000 مربع میٹر تک تین گنا بڑھایا جائے گا۔ سندھیا نے یہ بات ایس کے آئی سی سی میں ’لاسٹ مائل کنیکٹیویٹی کے لیے ہیلی کاپٹرز‘ کے تھیم کے ساتھ چوتھی ہیلی-انڈیا سمٹ 2022 کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ سندھیا نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے ایوی ایشن ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر وی اے ٹی میں 26.5 فیصد سے ایک فیصد تک کمی نے ایندھن بھرنے میں 360 فیصد اضافے کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہوائی رابطے کے لیے ایک نئی صبح کا آغاز کیا ہے، اس طرح جموں سے ہوائی رابطے میں اضافہ ہوا ہے۔ 2014 سے ہندوستان میں شہری ہوا بازی کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے، سندھیا نے کہا کہ 1947 سے 2014 تک، ملک میں صرف 74 ہوائی اڈے تھے، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر 141 ہو گئی ہے، پچھلے سات سالوں میں 67 کا اضافہ ہوا ہے جو کہ شہری ہوا بازی کے شعبے میں ترقی کی رفتار کو ظاہر کرتا ہے۔ جناب سندھیا نے مزید کہا کہ حکومت اگلے چند سالوں میں اس تعداد 200 سے اوپر کرنے کے لئے پُر عزم ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر نے ہیلی کاپٹر سروس کے بہترین استعمال کی ایک مثال قائم کی ہے جب اس نے پیر پنجال پہاڑی سلسلے پر ہیلی کرینز (سکائی کرین) کا استعمال کرتے ہوئے ٹرانسمیشن لائنیں اور ٹاور بنائے۔ سندھیا نے مزید کہا کہہم مستقبل کے تمام ایکسپریس ویز اور بڑی شاہراہوں کے لیے ڈیزائن کے مرحلے سے ہیلی پیڈ کی جگہیں الاٹ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں تاکہ اسے حادثے کے متاثرین کے انخلاء کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹر انڈسٹری کو اس کی سماجی خدمت کے لیے تسلیم کیا جانا چاہیے۔ یہ نقل و حمل کی گاڑی نہیں ہے بلکہ تبدیلی کا آلہ ہے، اسے نہ صرف معاشی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے بلکہ زندگیوں کو بدلنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔