کنگن // پولیس نے کنگن کے نوجوان کی ہلاکت کی محکمانہ تحقیقات کا آغاز کرنے کیساتھ ہی ایک کانسٹیبل کو معطل کرکے گرفتار کرلیا ہے۔22سالہ نوجوان گوہراحمدکی ہلاکت میں مبینہ طور پر ملوث کانسٹیبل گلزاراحمدکوپوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا گیا اور پولیس نے باضابطہ طورپراقدام قتل کامقدمہ بھی درج کرلیا ہے۔خیال رہے اس ہلاکت کی مجسٹرئیل انکوائری کے احکامات بھی صادرکئے گئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنرگاندربل نے20 روز کے اندرانکوائری مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گوہرراتھرکی ہلاکت کے ابتدائی شواہدکی بنیادپرپولیس کانسٹیبل گلزاراحمدبیلٹ نمبر422/GBLکی معطلی کے احکامات صادرکئے گئے جبکہ پولیس اہلکارکوپوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیاگیا۔اُدھر ریاستی پولیس نے گوہرراتھرکی موت واقعہ ہوجانے کی مناسبت سے پولیس تھانہ کنگن میں ایف آئی آرزیرنمبر18/2018زیردفعہ307آرپی سی کے تحت اقدام قتل سے متعلق کیس درج کرلیا ہے۔ادھرگاندربل کے کنگن علاقے میں نوجوان کی ہلاکت پر بدھ کو سخت ترین بندشوں کے دوران کئی جگہوں پر فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ گوہر احمد کو منگل کی رات کو ہی قریب ایک بجے اسلام و آزادی کے نعروں کی گونج کے بیچ سپرد خاک کیا گیا۔ قصبہ میں دفعہ144کے تحت بندشیں عائد کی گئی تھیں،اور فورسز و پولیس اہلکاروں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ بدھ علی الصبح یہاں گاڑیوں میں لائوڈاسپیکرلگاکراعلان کرایاگیاکہ کنگن میں کرفیونافذرہے گا،اسلئے کوئی بھی شخص گھرسے باہرنہ نکلے ۔تاہم پولیس وسیول انتظامیہ کے ذرائع نے کہاکہ کنگن قصبہ میں دفعہ144کے تحت احتیاطی طورپربندشیں عائدکی گئی تھیں ۔اس دوران کنگن کے اکہال،کیج پارہ، اور مر گنڈ علاقوں میں سخت بندشوں کے بیچ نوجوانوں اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔گوہر کی نماز جنازہ عید گاہ کنگن، کلن گنڈ، کیج پارہ اور پرنگ میں ادا کی گئی۔