سرینگر//کنگن کے نوجوان کی ہلاکت پرسخت ردعمل ظاہرکرتے ہوئے سیدعلی گیلانی اورمیرواعظ عمرفاروق نے کہاہے کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ شروع کردی ہے۔ چیرمین حریت(گ) سید علی گیلانی نے کنگن کے گوہر احمد راتھر کی ہلاکت پر اپنے گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارتی فورسز ایک منصوبہ بند طریقے پر انسانی نسل کا صفایا کررہی ہے۔جموں کشمیر میں جاری قتل عام سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی حکمران اور ان کے مقامی گماشتے جان بوجھ کر ایک منظم منصوبہ پر عمل پیرا ہوکر جوانوں کی ایک پوری کھیپ کو ہی نشانہ بناتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے پولیس کے رول پر افسوس کا اظہار کیا ہے جس کے تحت پولیس اس بہیمانہ ہلاکت کو حادثہ کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے۔ یہ ایک بہیمانہ ہلاکت ہے اور اس کو حادثہ قرار دینا انسانیت سوز اور انتہائی افسوسناک عمل ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے وادی کے طول وعرض میں بھارتی فورسز اور پولیس کی جانب سے قتل وغارت گری، پکڑ دھکڑ اور مظاہرین پر طاقت کے بے تحاشا استعمال کے ساتھ ساتھ املاک کی توڑ پھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض فورسز جموں کشمیر میں بے لگام ہوگئی ہے اور انہوں نے یہاں کی پوری انسانی آبادی کے خلاف جنگ شروع کردی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر اس قتل غارت گری کے بازار کو فوری طور بند نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف ایک شدید ردّعمل سامنے آئے گا جس کی تمام تر ذمہ داری بھارتی حکومت اور ان کے معاونین پر عائد ہوگی۔ اُدھر حریت کانفرنس (ع)کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے سرکاری فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک اور نوجوان گوہر احمد راتھرساکنہ کنگن کے اسپتال میںزخموںکی تاب نہ لاکر جاں بحق ہونے پر اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آخر نئی دہلی کی کشمیریوں کے خون کی پیاس کی طلب کب ختم ہوگی۔