کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے کنڈی علاقہ میں دست اور قئے کی بیماری پھیلنے سے اب تک215افراد اس بیماری کے زد میں آگئے جس کے نتیجے میں علاقہ میں تشویش کی لہر دوڈ گئی ہے اور انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی کئی ٹییںعلاج و معالجہ کے لئے روانہ کی ہیں ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا ہے کہ کنڈی میں محکمہ آ برسانی نے پانی جمع کرنے کے لئے جو حوض تعمیر کیا ہے اس میں کئی روز سے کئی مویشی ہلاک ہوگئے اور اس کی بد بو سے پینے کا پانی اس قدر آلودہ ہو گیا کہ لوگ یہ پانی استعمال کرنے سے دست اور قئے کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ۔مقامی لوگو ں نے بتا یا کہ جمعہ کی شام سے کنڈی میں درجنو ں لوگو ں نے جو ں ہی پانی استعمال کیا تو یکے بعد دیگرے دست اور قئے کی بیماری میں مبتلا ہوگئے اور یہا ں تشویش کی لہر دوڑ گئی تاہم لوگو ں نے فوری طور محکمہ صحت کو آ گاہ کیا جس کے بعد علاقہ میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم روانہ کی گئی لیکن اس بیماری نے سینکڑوں لوگو ں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی وجہ سے کنڈی میں افراد تفری مچ گئی اور راتو ں رات درجنو ں مریضوں کو ضلع کے مختلف اسپتالو ں میں داخل کیا گیا ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو اس بیماری نے پورے گاﺅ ں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے نتیجے میں لوگو ں میں تشویش کی لہر دو ڈ گئی ۔ضلع انتظامیہ کپوارہ کی ہدایت پر ڈاکٹرو ں کی متعدد ٹیمو ں کو کنڈی روانہ کیا گیا جہا ں سینکڑوں لوگو ں کو پرائمری ہلتھ سنٹر کنڈی میں علاج و معالجہ کے لئے داخل کیا گیا ۔بلاک میڈیکل آ فیسر کپوارہ ڈاکٹر فرید احمد شاہین نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ کنڈی میں دست اور قئے کی بیماری پھیلتے ہیں ڈاکٹرو ں کی متعدد ٹیمو ں کو یہا ں روانہ کیا گیااور پرائمری ہلتھ سنٹر کنڈی کے علاوہ وہا ں پر درجنو ں خیمے نصب کئے گئے اور مریضوں کا علاج و معالجہ شروع کیا گیا ہے ۔انہو ں نے بتا یا کہ اس بیماری پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا اور لوگو ں کو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔بلاک میڈیکل آ فیسر نے مزیدکہا کہ اب تک211مریضوں کا علاج و معالجہ کیا گیا ہے اور صورت حال پر نگاہ رکھنے کے لئے وہ خود کنڈی میں موجود ہیں ۔انہو ں نے بتا یا لوگو ں نے ناصاف پانی استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے گرمیو ں کے ان ایام میں دست اور قئے کی بیماری پھیل گئی تاہم لوگو ں کو زبردست احتیاط برتنے کی ضرورت ہے ۔انہو ں نے لوگو ں نے کہا کہ وہ پینے کا پانی ابال کر استعمال کریں تاکہ مزید لوگ بیماری سے بچ جائیں گے ۔اس دوران سینکڑوں لوگو ں نے محکمہ آب رسانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی لاپرائی کے نیتجے میں کنڈی میں سینکڑوں لوگ دست اور قئے کی بیماری کی لپیٹ میں آگئے کیونکہ یہا ں پر پانی جمع کرنے کے لئے جو حوض بنایا گیا ہے اس کے ایک طرف چند ایک مویشی ہلاک ہوچکے ہیں اور نتیجے کے طور پانی گندہ ہوگیا اور لوگوں میں دست اور قئے کی بیماری پھیل گئی ہے ۔لوگو ں نے مطالبہ کیا ہے کہ لاپروائی میں ملو ث ملازمو ں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیں تاکہ آئندہ ایسا نہیں ہو گا ۔