کپوارہ //سرحدی ضلع کپوارہ کے سادھو گنگا کنڈی جنگلات میں فوج نے 4روز سے جنگجو مخالف کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے اور اب ہلمت پورہ کے فتح خان چک جنگلات تک تلاشی آپریشن کو بڑھا دیا گیا ہے۔چارروز قبل 47 راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آ پریشن گروپ نے سادھو گنگا کنڈی کپوارہ جنگلات کا محاصرہ کیا جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی ۔ جھڑپ کے دوسرے روز گھات لگا کر حملہ میں فوج کا کمانڈو مارا گیا ۔جھڑپ کے پیش نظر علاقہ میں فوج کی بھاری جمعیت کوروانہ کیا گیا اور وہا ں پر جنگجوئو ں کے فرار ہونے کے تمام راستو ں پر ناکہ لگایا ۔ فوج اور جنگجوئو ں کے درمیان دوسرے روز فوج نے ایک عدم شناخت جنگجو کو جا ں بحق کیا جس کو بعد میں پولیس کے حوالہ کیا گیا اور مارسری چوکی بل کے جنگلی علاقہ میں سپرد خاک کیا گیا ۔ فوج کو خدشہ ہے کہ علاقہ میں مزید جنگجو چھپے بیٹھے ہیں اور انہیں ڈھو نڈ نکالنے کے لئے فوج نے پورے علاقہ کو محاصرے میں رکھا ہے ۔ معلوم ہو اہے کہ فوج کی41راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آ پریشن گروپ نے ہلمت پورہ کے چک فتح خان جنگلات کو بھی محاصر ہ میں لیا ہے ۔فوج کو خد شہ ہے کہ اس علاقہ میں کئی جنگجو چھپے بیٹھے ہیں ۔ڈرون کیمروں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے اور جنگلاتی علاقے میں جنگجوئوں کے ممکنہ ٹھکانوں کو تلاش کرنے کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔
آرونی کا محاصرہ
فورسز پر پتھرائو
اننت ناگ / ملک عبدالسلام /جنوبی کشمیر میں آرونی بجبہاڑہ میںمحاصرے کے دوران مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔سنیچر کو دن کے پونے ایک بجے سیکورٹی فورسز نے ملک محلہ عید گاہ کو محاصرے میں لیا اور وہاں تلاشی کارروائی شروع کی۔اس دوران پورے علاقے کی ناکہ بندی کی گئی جس کی وجہ سے ہر قسم کی معمولات درہم برہم ہوئیں۔کئی گھنٹوں تک تلاشی آپریشن کیا گیا تاہم بعد میں محاصرہ اٹھایا گیا۔جونہی فورسز کی گاڑیاں آرونی چوک میں پہنچی تو یہاں نوجوانوں نے ان پر پتھرائو کیا۔جس کے جواب میں فورسز نے شلنگ کی اور نوجوانوں کو تتربتر کیا جس کے بعد حالات پھر پرامن رہے۔
Contents