جموں//کنٹریکچول لیکچراروں کی سلسلہ وار بھوک ہڑتال اوراحتجاج258ویں دن بھی جاری رہا۔سوموار کے روز بھوک ہڑتال پربیٹھے کنٹریکچول لیکچراروں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت پر کنٹریکچول لیکچراروں کے مسئلے کوحل کرنے کے تئیں غیر سنجیدگی برتنے کاالزام لگایا۔اس دوران مظاہرین نے ڈپٹی سی ایم استعفیٰ دو،استعفیٰ دو، وزیرتعلیم استعفیٰ دو،استعفیٰ دو جے اینڈکے گورنمنٹ ہائے ہائے۔ ڈپٹی چیف منسٹرہائے ہائے۔گٹھ بندھن سرکارہائے ہائے۔ لائیں لائیں گے ہم کرانتی لائیں گے، کنٹریکچول لیکچرار وں کی پکار ہمیں ریگولرائز کرو ریاسی سرکار ۔ریگولرائز کرو گے تو وکاس ہوگا نہیں تو پتہ صاف ہوگاکے نعرے بلندکئے۔اس دوران مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ارون بخشی نے کہاکہ دربارموئوکے دفاترکھلنے پرہم سیکرٹریٹ کاگھیرائوکریں گے۔انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت کے آرڈر نمبر 1584 edu آف 2003 اور آرڈر نمبر 1328 آف جی ا ے ڈی کے تحت تعینات کئے گئے عارضی لیکچراروں کی خدمات نیاحکمنامہ جاری ہونے تک جاری رکھی جائیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔سراپااحتجاج خواتین لیکچراروں نے کہاکہ حکومت پیارکی زبان نہیں بلکہ پتھرکی زبان سمجھتی ہے۔مظاہرین نے کہاکہ یہ کیسی حکومت ہے جوایک طرف عالمی یوم خواتین منانے کیلئے تقاریب کااہتمام کرتی ہے اورساتھ ہی بیٹی۔بچائو۔بیٹی پڑھائو سکیم کے تحت لڑکیوں کی ترقی کے دعوے کرتی ہیں لیکن دوسری طرف لڑکیوں کواپنے حقوق کیلئے سڑکوں پرآکر احتجاج کرنے پرمجبورکیاجارہاہے۔