جموں //محکمہ تعلیم کی طرف سے کنٹریکچول بنیادوں پر تعینات کئے گئے لیکچرار سال 2017کا بیشتر حصہ ہڑتال پر رہے اور اس سلسلہ کو برقرار رکھتے ہوئے سال کے آخری روز یعنی اتوار کو بھی ان کی ہڑتال جاری رہی۔ یہ ہڑتال پچھلے 321دنوں سے ہڑتال پر ہیں ، ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی خدمات کو مستقل کیا جائے ۔ 10+2ہائر سکینڈری اسکولوں پر قلیل مشاہرہ پر کام کر رہے یہ اعلیٰ تعلیم یافتہ لیکچرار جن میں خواتین کی ایک بھاری تعداد بھی شامل ہے پچھلے قریب 11ماہ سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ از راہ انسانیت ان کے جائز مطالبات پر غور کیا جائے اور انہوں نے اس دوران کوئی بھی ایسا در نہیں چھوڑا ہے جہاں سے انہیں حمایت کی امید تھی لیکن سبھی کی طرف سے کھوکھلے وعدے اور ہمدردی ہی ان کے ہاتھ لگی ہے ۔ وزارتِ تعلیم کا قلمدان ایک کے بعد دوسرے وزیر کے پاس آیا لیکن اس کے باوجود ان کے مسائل کہیں سے بھی حل ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے ہیں اور اس طرح یہ لیکچرار نئے سال 2018کا استقبال بھی انتہائی مایوسی کی حالت میں ہڑتال پر رہتے ہوئے کر رہے ہیں تاہم ان کا عزم ہے کہ جب تک حکومت ان کے مطالبات کی جانب توجہ نہیں دیتی وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔