عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے راج بھون سرینگر میں سیاسی رہنمائوں کے ساتھ میٹنگ کی اور یاترا کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا، جو 3 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے شرائن بورڈ، انتظامیہ، جموں و کشمیر پولیس، سیکورٹی فورسز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے یاترا کے محفوظ اور کامیاب انعقاد کے لیے کی گئی سرشار کوششوں کو شیئر کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا یہ جموں کشمیر کے لیے ایک نئے باب کا آغاز بھی کرے گا”۔ لیفٹیننٹ گورنر نے سینئر سیاسی لیڈروں سے موصول ہونے والی تجاویز اور ان پٹ کا خیرمقدم کیا اور یاترا کو زیادہ آسان اور پریشانی سے پاک بنانے کے لیے ان سے تعاون کی خواہش کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما جموں و کشمیر کے خاندان کے رکن ہیں اور میرا ماننا ہے کہ یاترا اس خاندان کی سماجی اور ثقافتی ذمہ داری ہے۔ ہمیں تمام عقیدت مندوں کا خیرمقدم کرنے اور یاترا کو کامیاب بنانے کے عزم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلنا چاہیے،” ۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور تمام سینئر قائدین نے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور مقدس یاترا کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ یاترا جموں کشمیر کی جامع ثقافت سے جڑی ہوئی ہے اور یہ خطے کی معیشت کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقدس یاترا کا ہموار اور کامیاب انعقاد ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔سینئر لیڈروں نے جموں و کشمیر کے لوگوں پر بھی زور دیا کہ وہ عقیدت مندوں کا گرمجوشی سے استقبال کریں اور یاترا میں کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے طور پر اپنا اہم کردار ادا کریں۔پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے سیاسی لیڈروں نے کہا کہ جس طرح سے وادی کشمیر کے لوگ اپنے سیاسی نظریات سے قطع نظر دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں اس سے دشمن کو یہ سخت پیغام گیا ہے کہ ہمارے معاشرے میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی شرکت کی۔ میٹنگ میںست شرما، ڈاکٹر نرمل سنگھ اور کویندر گپتا (بی جے پی)، تارا چند اور غلام احمد میر ( کانگریس)، شوکت احمد میر اور جگدیش سنگھ آزاد (نیشنل کانفرنس)، محمد یوسف تاریگامی (CPIM)، سجاد غنی لون ( پیپلز کانفرنس)، سید محمد الطاف بخاری( اپنی پارٹی)،التجا مفتی(پی ڈی پی) اور حکیم محمد یاسین شاہ ( پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ) نے شرکت کی۔