عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن// نائب امریکی صدر کملا ہیرس کی صدارتی انتخابی مہم میں تیزی آ گئی ہے ، انھوں نے انتخابی مہم کے ایک ہفتے میں 200 ملین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کر لی اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد رضا کار تیار کر لیے ۔امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدارتی ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی انتخابی مہم جاری ہے ، انھوں نے انتخابی مہم کے لیے ایک ہفتے میں دو سو ملین ڈالر جمع کر لیے ، رائے عامہ کے نئے پول میں کملا ہیرس کی مقبولیت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔کملا ہیرس کی انتخابی مہم میں ایک لاکھ ستر ہزار نئے رضاکار بھی شامل ہو گئے ہیں، ڈیموکریٹ کارکنوں نے رجسٹریشن کروا لی، ڈیموکریٹ سپر پیک نے بھی بائیڈن کی دست برداری کے بعد فنڈ ریلیز کر دیے ۔کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے ترجمان نے بتایا کہ فیصلہ کن ریاستوں میں بھرپور مہم جاری ہے ، ہیرس کا کہنا تھا کہ ‘‘میں قوم کو آگے لے جانے کے لیے لڑوں گی، ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ملک کو پیچھے لے جانا چاہتے ہیں۔’’سی سی این کے مطابق ہیرس کو صدارتی امیدوار بنوانے کے لیے سیاہ فام خواتین تیزی سے ان کی حمایت میں اکھٹی ہو رہی ہیں، اور ملک بھر میں ہزاروں سیاہ فام خواتین منتظمین ووٹرز کے اندراج کے لیے منصوبہ بندی میں مصروف ہیں۔ادھرامریکی صدر جوبائیڈن کے انتخابی مہم سے دستبردار ہونے کی تاریخ کی درست پیشگوئی کرنے والی نجومی نے اگلے امریکی صدر کا نام بتادیا۔امریکی میڈیا کے مطابق 40 سالہ نجومی ایمی ٹرپ کا کہنا ہے کہ ستاروں کے مطابق امریکا کے اگلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہوسکتے ہیں۔ایمی ٹرپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی پیشہ ورانہ کامیابی کے عروج پر ہیں، انہیں آنے والے دنوں میں مزید غیر معمولی چیزوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔امریکی میڈیا کے مطابق ایمی ٹرپ نے یہ بھی پیشگوئی کی تھی کہ کملا ہیرس 2024 میں امریکی صدر کے لیے انتخاب لڑیں گی۔خاتون نجومی نے کہا ہے کہ جوبائیڈن بہت بوڑھے ہیں اور انہیں مستقبل قریب میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، جوبائیڈن کو کسی قسم کے صحت کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے یا ان کی صحت مسلسل گر سکتی ہے ۔ایمی ٹرپ نے یہ بھی پیشگوئی کی ہے کہ امریکہ میں اگست کا مہینہ مشکل ہو سکتا ہے اور آگے مزید سیاسی بدامنی ہوسکتی ہے ۔واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان 21 جولائی کو کیا تھا۔سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں جوبائیڈن نے کہا تھا کہ بقیہ مدت صدر کے طور پر فرائض کی تکمیل پر توجہ دوں گا۔