محمد تسکین
بانہال// کمشنر آف ریلوے سیفٹی دھنیش چند دیشوال جمعرات صبح ساڑھے نو بجے ایک خصوصی ریل کار سے سرینگر سے کھڑی ریلوے سٹیشن پہنچے اور وہاں پر کمشنر ریلوے سیفٹی اور ان کی ٹیم نے خصوصی پوجا پاٹ کی۔پوجا کے بعد کمشنر ریلوے سیفٹی دھنیش چند دیشوال اور ان کے ساتھ ٹیم ممبران نے کھڑی سے سمبڑ تک موٹر ٹرالی کے ذریعے ریلوے ٹریک اور ریلوے ٹنلوں اور پلوں کا معائنہ کیا۔کمشنر ریلوے سیفٹی اور ان کی ٹیم نے ریلوے ٹریک کے علاوہ ٹنلوں کے اندر آگ بجھانے کے آلات ، ٹنل کے اندر سے ہوا کی معقولیت کیلئے جیٹ فینز ، سگنلز ، بجلی اور پانی کے نظام کا بھی معائنہ کیا۔اس حتمی سیفٹی انسپکشن میں کمشنر ریلوے سیفٹی کے ساتھ شمالی ریلوے ، USBRL ، ارکان انٹرنیشنل، ریلوے سیفٹی اور تعمیراتی کمپنیوں کے ذمہ دار بھی موجود تھے۔ کھڑی اور سمبڑ کے درمیان ریلوے ٹریک کا بیشتر حصہ زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے اور ہندوستانی ریلوے کا سب سے طویل قریب 13 کلومیٹر لمبا ریلوے ٹنل نمبر 49 بھی کھڑی اور سمبڑ کے سیکشن میں آتا ہے۔ بانہال۔کھڑی۔ سمبڑ اور سنگلدان تک 48 کلومیٹر کے ریلوے سفر میں بیشتر سفر زیر زمین ٹنلوں پر مشتمل ہے اور ریلوے مسافر ریلوے اسٹیشن بانہال ، کھڑی ، سمبڑ اور سنگلدان کے علاؤہ چند ایک پلوں سے گزرتے وقت ہی باہر کا نظارہ کر سکیں گے۔ کمشنر ریلوے سیفٹی نے جمعرات کی سہہ پہر بعد سمبڑ سے سنگلدان تک کچھ مقامات پر سیفٹی انسپکشن کی اور یہ ٹیم رات کا قیام سنگلدان میں ہی کریگی اور جمعہ کی صبح سنگلدان سے سمبڑ تک سیفٹی انسپکشن کیا جائیگا اور واپس پر کمشنر ریلوے سیفٹی سنگلدان سے کھڑی تک سپیڈ ٹیسٹ بھی کرینگے جہاں سے یہ ٹیم خصوصی کار سے سرینگر پہنچے گی۔ پروگرام کے مطابق سرینگر میں کمشنر ریلوے سیفٹی USBRL اور کشمیر ریل پروجیکٹ کے دیگر متعلقین سے ایک میٹنگ بھی ہونی ہے۔