بانہال // ضلع کھٹوعہ کے ہیرا نگر علاقے میں آٹھ سالہ بچی کا اغوا، عصمت دری اور وحشیانہ قتل درندگی کی ایک بدترین مثال ہے۔ارباب اقتدار اور پولیس کا غیر ذمہ دارانہ رویہ کئی شکوک وشبہات کو جنم دیتا ہے۔اس طرح کے انسانیت سوز واقعات انسانی معاشرے کیلئے بدنما داغ ہیں۔اس سے انسانی معاشرہ شرمسار ہے۔اور اس کی بھر پور مذمت کی جاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار جمعیت اہلحدیث تحصیل بانہال کے صدر مولانا ظہور احمد سلفی نے بانہال قصبہ میں ہوئی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا۔انہوں نے بتایا کہ موجودہ دور میں جہاں بڑے پیمانے پر حقوق نسواں کی بات کی جاتی ہے۔ ملک بھر میں بیٹیوں کے تحفظ کی باتیں کی جاتی ہیں تو ایسے میں اس طرح کے تکلیف دہ واقعات کا وجود پزیر ہونا ارباب اقتدار کی بے حسی رویے اور غفلت شعاری کی عکاسی کرتا ہے۔جس میں قول اور فعل کا تضاد واضح نظر آتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اقلیتی طبقے کو بار بار مظالم کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔جو تشویشناک ہے۔اور حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔جان ومال کا تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔مشاورتی میٹنگ میں تحصیل جمعیت کے ذمہ داران کے علاوہ حلقہ صدور بھی موجود تھے۔میٹنگ میں ایک قرار داد پاس کی گئی جس میں ایک معینہ مدت کے اندر عدالتی تحقیقات کرائی جانے کا مطالبہ کیا گیا۔اور ملزم کو قرار واقعی سزا دینے کی بھی مانگ کی گئی۔تاکہ اس طرح کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔میٹنگ میں عبدالقیوم سراجی، صدیق احمد سلفی، محمد سلیمان زاہد، جاوید احمد نائیک، مشتاق احمد زاہد، محمد اشرف،منیر احمد سلفی۔حبیب اللہ زاہد، غلام نبی زاہد محمد عثمان، اعجاز احمد، رحمت اللہ، گلزار احمد وغیرہ شامل تھے۔