جموں// ریاستی حکومت نے کٹھوعہ کے رسانہ گائوں کی کمسن بچی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے کی مکمل جانچ کیلئے کیس کو کرائم برانچ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔جس کے بعد کرائم برانچ نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔منگل کوایوان زیریں میں پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان و یری نے ایوان کو مطلع کیا کہ ایوان کے ممبرا ن کی تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت ضلع کٹھوعہ کے رسانہ گائوں میں گذشتہ دنوں مبینہ طور پر رونما ہوئے ایک کم سن بچی کی اغوااکاری اور قتل کے واقعہ کے بارے میں مزید تحقیقات کا کام کرائم برانچ کو سونپے جا رہی ہے ۔انہوں نے اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے اجرا ء کئے گئے ایک حکم نامہ کو ایوان میں پڑھ کر بھی سنایا اور کہا کہ بچی کے قاتلوں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ معلوم رہے کہ حالیہ دنوں قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن نے اس واقعہ کے خلاف سخت ہنگامہ کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اُن پولیس افسران کو سزا دیں جنہوں نے اس معاملے پر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔ احتجاج کے بعد اگرچہ سرکار نے ایس ایچ او ہیرانگر کو معطل کرنے کاا علان کیا تاہم اس کے باوجود بھی کئی علاقوں میں گوجر طبقہ کے لوگوں نے اس پر احتجاج جاری رکھا ۔ دریں اثناء پولیس ہیڈکوارٹر کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ کھٹوعہ کیس کو ریاستی پولیس کے کرائم برانچ کے سپرد کیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس کے احکامات کے بعد کرائم برانچ ہیڈکوارٹر نے ایک سپیشل تحقیقاتی ٹیم(SIT) تشکیل دی ہے جس اس معاملے کی مقرر وقت کے اندر انکوائری کرے گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کرائم برانچ کی خصوصی ٹیم روزانہ کی بنیاد پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کرائم برانچ کو پیش کیا کرے گی۔خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایڈیشنل ایس پی کرائم برانچ پیرزادہ نوید کریں گے۔ ٹیم میں ڈی ایس پی کرائم جموں نثار حسین،ڈی ایس پی شیتامبری شرما،سب انسپکٹر عرفان وانی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر طارق احمد شامل ہیں۔