یو این آئی
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے جنیوا میں منگل کو ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک صحت مند دنیا کی تعمیر اس بات پر منحصر ہے کہ ہم سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی صحت کا کس حد تک خیال رکھتے ہیں اس سال کے تھیم صحت کے لیے ایک دنیا کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ عالمی صحت کے لیے ہندوستان کے وژن کے مطابق ہے۔ سال 2023 میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی سے اپنے خطاب کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے ‘ایک زمین، ایک صحت’ کے بارے میں بات کی۔انہوں نے کہا کہ ایک صحت مند دنیا کا مستقبل شمولیت، مربوط نقطہ نظر اور تعاون پر منحصر ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شمولیت ہندوستان کی صحت کی اصلاحات کا مرکز ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم آیوشمان بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 58 کروڑ لوگوں کو مفت علاج فراہم کرتی ہے۔ پروگرام کو حال ہی میں 70 سال سے زیادہ عمر کے تمام ہندوستانیوں کا احاطہ کرنے کے لیے بڑھایا گیا تھا۔وزیر اعظم نے ہندوستان کے ہزاروں صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کے وسیع نیٹ ورک کو نوٹ کیا جو کینسر، ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کی جلد اسکریننگ اور پتہ لگاتے ہیں۔ انہوں نے ہزاروں سرکاری دواخانوں کے کردار پر بھی روشنی ڈالی جو نمایاں طور پر کم قیمتوں پر اعلی معیار کی ادویات فراہم کرتی ہیں۔ صحت کے شعبے میں ٹکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مسٹر مودی نے ہندوستان کے ڈیجیٹل اقدامات جیسے حاملہ خواتین اور بچوں کی ویکسینیشن کا پتہ لگانے کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور منفرد ڈیجیٹل صحت شناختی نظام، جو فوائد، بیمہ، ریکارڈ اور معلومات کو مربوط کرنے میں مدد کر رہا ہے، پر روشنی ڈالی۔ مودی نے کہاکہ دنیا کی صحت اس بات پر منحصر ہے کہ ہم اپنے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی کتنی اچھی طرح دیکھ بھال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک خاص طور پر صحت کے چیلنجوں سے متاثر ہیں اور اس سمت میں ہندوستان کا نقطہ نظر قابل توسیع اور پائیدار ماڈل فراہم کرتا ہے۔جون میں 11ویں بین الاقوامی یوگا دن کے پیش نظر وزیر اعظم نے عالمی شرکت کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے اس سال کے تھیم ‘یوگا فار ون ارتھ، ون ہیلتھ’ پر روشنی ڈالی اور یوگا کی جائے پیدائش کے طور پر ہندوستان کے کردار پر زور دیتے ہوئے تمام ممالک کو دعوت دی۔ وزیراعظم نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور تمام رکن ممالک کو آئی این بی معاہدے پر کامیاب مذاکرات پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اسے وسیع تر عالمی تعاون کے ذریعے مستقبل کی وبائی امراض سے لڑنے کے مشترکہ عزم کا ظہار کیا۔