کلن میں6سال سے ہسپتال کی عمارت تشنہ تکمیل

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
 کنگن//کلن گنڈ میں6سال سے ہسپتال کی ایک عمارت تشنہ  تکمیل ہے جبکہ دیگر کئی ہیلتھ سنٹروں میں تربیت یافتہ عملے کی کمی ہے۔ پرائمری ہےلتھ سنٹر کلن کی عمارت پچھلے چھ برسوں سے تشنہ¿ تکمیل ہے جبکہ ایک وسیع علاقے کے اس واحد ہیلتھ سنٹر میں بنیادی سہولےات کی عدم دستیابی کے نتیجے میں بھی مریضوں کو مشکلات کا سامنا کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی مرتبہ اس حوالے سے اعلیٰ حکام سے رابطہ قائم کیا لیکن مسائل حل نہیں کئے گئے۔مقامی لوگوں کے مطابق6برس قبل لوگوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے ہاﺅسنگ بوڈ نے 7.5کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ہےلتھ سنٹر کی تعمیر کا کام ہاتھ میں لیا ۔ اُس وقت یہ بتایا گیا تھا کہ ہسپتال کی دومنزلیں تعمیر کی جائیں گئی لیکن ایک منزل تعمیر کرنے کے بعد کام ہی روک دیا گیااور اب بتایا جارہا ہے کہ دوسری منزل تعمیر کرنے کیلئے فنڈس دستیاب نہیں ہیں ۔لوگوں کے مطابق کام نہ ہونے کی وجہ سے پہلی منزل بھی اب خستہ ہو چکی ہے ۔اس ہسپتال کے ساتھ کلن کی 60ہزار آبادی منسلک ہے ۔ فاروق احمد شےخ نامی ایک مقامی شہری نے کشمےر عظمیٰ کو بتاےا کہ ہسپتال میںایکسرے مشین دستیاب رکھی گئی ہے لیکن اس کو چلانے والا کوئی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ الٹراسونوگرافی کے علاوہ دیگر ٹیسٹ کرانے کےلئے بھی کنگن یا گاندربل جانا پڑتا ہے ۔ایسا ہی حال پرائمری ہےلتھ سنٹر گنڈ کا بھی ہے ۔سال2009میں اوپریشن تھیٹر تعمیر کیا گیا جس میں لاکھوں روپے کی مشینری سڑ رہی ہے کیونکہ اس کو چلانے والا کوئی نہیں ہے ۔ذرائع کا کہناہے کہ پرائمری ہےلتھ سنٹر سونہ مرگ مےں بھی اگر چہ حکومت نے لاکھوں روپے کی مشےنری دستےاب رکھی ہے لےکن تربیت یافتہ عملہ تعےنات نہےں کےا گےا جس کے باعث اس جدےد دور مےں بھی ہسپتال مےں آنے والے مرےضوں کو کنگن ےا گاندربل جانا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق ہسپتال مےں ماہر امراض خواتےن دستےاب نہ ہونے کے باعث زچگی مےں مبتلا خواتےن کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *