ایجنسیز
نئی دہلی//ہندوستان نے سندھ آبی معاہدہ معطل کرنے کے اپنے فیصلے کے بعد عالمی بینک سے جموں و کشمیر میں کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں سے متعلق تنازعات پر چل رہی کارروائی کو روکنے کی درخواست کی ہے۔ عالمی بینک نے ان دونوں پن بجلی منصوبوں سے جڑے تنازعہ کو نپٹانے کے لیے نیوٹرل اکسپرٹ مشیل لینو کو مقرر کیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق فرانسیسی انجینئر مشیل لینو نے ہندوستان کی درخواست پر پاکستان سے ردعمل طلب کیا ہے، جسے اسلام آباد نے خارج کر دیا ہے۔ پاکستان ان تنازعات پر کارروائی کو آگے بڑھانے کے حق میں ہے۔غور طلب ہے کہ لینو کو عالمی بینک نے 13 اکتوبر 2022 کو سندھ آبی معاہدہ کی دفعہ IX اور انیکسچر-ایف کے تحت مقرر کیا تھا۔ ان کا کام تھا کہ وہ دونوں ملکوں کو سنیں اور یہ طے کریں کہ ہندوستان کے منصوبے معاہدہ کے مطابق ہیں یا نہیں۔مشیل لینو 2022 سے کشن گنگا اور رتلے پن بجلی منصوبوں سے متعلق تنازعات پر سماعت کر رہے ہیں۔ کشن گنگا پروجیکٹ جہلم کی معاون ندی یعنی کشن گنگا ندی پر واقع ہے ۔یہ 330 میگاواٹ کی صلاحیت والا منصوبہ ہے، جبکہ رتلے منصوبہ چناب ندی پر زیر تعمیر ہے اور اس کی صلاحیت 850 میگاواٹ ہے۔ پاکستان کا الزام ہے کہ ہندوستان ان منصوبوں کے ڈیزائن کے ذریعہ کم سے کم آبی بہائو جیسے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد ہندوستانی حکومت نے پاکستان سے واضح طور سے کہا تھا کہ جب تک وہ سرحد پار سے دہشت گردی کی حمایت کو بند نہیں کرتا، تب تک سندھ آبی معاہدہ (آئی ڈبلیو ٹی)کو معطل رکھا جائے گا۔ اس کے بعد ہندوستان نے 24 اپریل کو پاکستان کو باضابطہ طور پر خط بھیج کر حالات سے واقف کرایا۔ پاکستان نے ہندوستان کے آپریشن سندور (7 مئی سے پہلے) جواب دیا تھا اور مئی میں مذاکرات کی تجویز رکھی تھی، لیکن ہندوستان نے ابھی تک اس تجویز کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ہندوستان نے لینو کو لکھے گئے خط میں مطلع کیا ہے کہ وہ اس سال 2025 کے ایکشن پلان کو ابھی منسوخ کرنے کی گزارش کرتا ہے۔ اس ایکشن پلان کے تحت پاکستان کو 7 اگست تک جواب دینا تھا اور 22-17 کے درمیان چوتھی مجوزہ میٹنگ تھی۔