سرینگر// کشمیر یونیورسٹی کے گاندھی بھون میں کل میڈیا ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سنٹر (MERC)نے Save the Children نامی رضا کار انجمن کے اشتراک سے یک روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا ۔“Juvenile Justice Act and Media” کے موضوع پر منعقدہ اس ورکشاپ کا مقصد طلاب کو کشمیر کی موجودہ صورتحال میں بچوں کے حقوق اور تحفظ کے سیاق و سباق کے بارے میں حساس کرنا تھا ۔ورکشاپ میں طلاب ،سکالروں اور MERC کی فیکلٹی نے شرکت کی ۔اس موقعہ پر MERC کے کارڈینیٹرفاروق مسعودی نے کہا کہ تشدد کے اس دور میں ایک ایسی نسل سامنے آرہی ہے جن کے ہاتھوں میں کھلونوں کے بجائے بندوق ہیں ۔Save the Children کے جنرل منیجر محمد شفیع بٹ نے اپنی انجمن کی طرف سے 25سالہ کارکردگی کے حوالے سے ایک مختصر دستاویزی فلم کی پریزنٹیشن دکھاتے ہوئے کہا کہ ہم قیدی بچوں پر کام کررہے ہیں ۔اس موقعہ پرSave the Children کے دویندر ٹاک ،سینئر ایڈوکیٹ وکرم شری واستو ، جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر عبدالرشید ملک اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کو انصاف کیلئے رسائی حاصل کرنی چاہئے ۔ MERCفیکلٹی ڈاکٹر سیدہ افشانہ اوراسما دھر نے مشترکہ طور اس ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔