ینگر//کشمیر یونیورسٹی میں زیر تعلیم سینکڑوں طلباء و طالبات نے پیر کو یونیورسٹی کیمپس کے اندر مارچ کرکے اسلام و آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زوردار نعرے بلند کئے۔احتجاجی طلبہ کے مطابق یہ احتجاج 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے بطور منانے کی غرض سے کیا گیا کیونکہ27اکتوبر کو یونیورسٹی بند ہونے کی وجہ سے احتجاج منظم نہیں کیا جاسکا۔ پیر کی صبح کشمیر یونیورسٹی کے مختلف شعبوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد ایک ہی جگہ جمع ہوئی ۔طلباء نے اپنے ہاتھوں میں طلبہ تنظیم کشمیر یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین(KUSU) کا ایک بینر اٹھارکھا تھا ۔احتجاجی طلباء نے یونیورسٹی کیمپس کے اندر مارچ کیا اور بعد میں دوبارہ ایک ہی جگہ جمع ہوکر دھرنا دیا جس دوران اسلام و آزادی کے حق میںاور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے گئے۔ واضح رہے کہ 27اکتوبر کو مزاحتمی قیادت کی طرف سے ہڑتال اور احتجاج کی کال کے پیش نظر یونیورسٹی بند رکھی گئی۔احتجاج میں شامل طلباء نے بتایا کہ وہ27اکتوبر کو احتجاج نہیں کرسکے ، لہٰذا کل جب یونیورسٹی میں معمول کی سرگرمیاں بحال ہوگئیں، انہوں نے 27اکتوبر کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہ اقوام عالم پر یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ جموں کشمیر پر کئی دہائیوں سے فوجی قبضہ برقرار ہے اور ریاستی عوام بقول ان کے اس قبضے کا خاتمہ چاہتی ہے۔ احتجاج کچھ دیر تک جاری رہا اور بعد میں طلبہ پر امن طور منتشر ہوئے۔