کشمیر یونیورسٹی میں اردو شاعری کے منظر نامے پر سمینار کا انعقاد

Mir Ajaz
3 Min Read

سرینگر// کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ اردو نے جمعرات کو ’جموں و کشمیر میں اردو شاعری کا منظر نامہ‘ کے موضوع پر ایک سمینار کا انعقاد کیا۔رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے اس سمینار کا افتتاح کیا جس کا اہتمام شعبہ نے حامدی کشمیری میموریل گورنمنٹ ڈگری کالج عیدگاہ سرینگر کے اشتراک سے کیا تھا۔اپنے صدارتی خطاب میں ڈاکٹر میر نے کہا کہ اردو بطور زبان ایک منفرد مٹھاس اور اثر رکھتی ہے اسلئے اردو زبان و ادب کو مزید مقبول اور فروغ دینے کے لیے اس طرح کے سمیناروں کا انعقاد ضروری ہے۔ڈاکٹر میر نے کہا کہ ادیبوں اور شاعروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اردو کے مشہور شاعروں کی شاعری کو’مناسب سیاق و سباق کے مطابق بنائیں‘تاکہ حقیقی پیغام ’سننے والوں تک پہنچایا جائے‘۔انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے روایتی زبانوں اور ادب کو مقبول بنانے کی کوششوں میں تعاون کا یقین دلایا۔کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ماجد زمان جو اس موقع پر مہمان خصوصی تھے، نے کہا کہ نوجوان نسل کے لیے روایتی زبانوں کو زندہ کرنے کی آج پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی-2020 کثیر الضابطہ تعلیم پر زور دیتی ہے جہاں ہم ایک طالب علم کو کسی خاص شعبے میں اپنا اہم کام کرتے ہوئے اردو یا کشمیری کو نابالغ کے طور پر منتخب کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔ڈاکٹر ماجد نے سمینار کے انعقاد کے لیے شعبہ اردو کی تعریف کرتے ہوئے کہا’’یہ وہ قسم کی لچک ہے جو NEP پیش کرتا ہے۔”اردوشعبہ کے سربراہ پروفیسر اعجاز محمد شیخ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر میں عصری اردو شاعری کے منظر نامے سے متعلق غور و فکر کے تناظر میں مختلف مقالے پڑھے جائیں گے۔پروفیسر یعقوب احمد بابا، پرنسپل جی ڈی سی عیدگاہ نے اشتراکی سمینار کے موضوع کے بارے میں تعارفی کلمات ادا کئے۔ڈاکٹر شاہ فیصل جان، اسسٹنٹ پروفیسر جی ڈی سی عیدگاہ نے افتتاحی سیشن کی کارروائی چلائی، جبکہ پروفیسر صبیہ زہرہ، اسسٹنٹ پروفیسر جی ڈی سی عیدگاہ نے شکریہ ادا کیا۔

Share This Article