عارف بلوچ
سرینگر //کشمیر کے ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک کے لیے ایک تاریخی سنگ میل میں، شمالی ریلوے کی جانب سے اننت ناگ ریلوے سٹیشن پر پہلی بھاری بھرکم مال بردار ٹرین کی آمدہوئی۔یہ تاریخی واقعہ اودھم پور-سرینگر- بارہمولہ ریل لنک پروجیکٹ کے نئے کمیشن شدہ بانہال- سنگلدان- ریاسی-کٹرا سیکشن کے آپریشنل آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔اس کے ساتھ ہی، کشمیر ریل نیٹ ورک اب بغیر کسی رکاوٹ کے ہندوستانی ریلوے کے فریٹ کوریڈور کے ساتھ مربوط ہو گیا ہے، جس سے وادی میں ملک بھر سے سامان کی براہ راست نقل و حرکت ممکن ہو گی۔یہ نئے تجارتی مواقع پیدا کرنے، کاروباروں اور ضروری اشیا کے لیے نقل و حمل کے اخراجات کو کم کرنے، موسمی چیلنجوں کے باوجود سال بھر سپلائی کی فراہمی کو یقینی بنانے، اور قومی ریل فریم ورک کے اندر علاقائی رابطے کو مضبوط بنا کر اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دے گی ۔ناردرن ریلوے نے ایک پریس نوٹ میں کہا کہ ٹرین سیمنٹ کی 21 BCN ویگنوں سے لدی ہوئی تھی۔شمالی ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر، ہمانشو اپادھیائے نے کہا، “تقریباً 600 کلومیٹر پر محیط یہ سفر، 18 گھنٹے سے بھی کم وقت میں نئے کمیشن شدہ اننت ناگ گڈز شیڈ پر اختتام پذیر ہوا۔”
انہوں نے کہا، “یہ تقریب خاص طور پر اس سہولت کے لیے پہلی بار سیمنٹ کی لوڈنگ کی نشاندہی کرتی ہے، جو کشمیر کے علاقے میں لاجسٹک اور اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کی تیاری کو واضح کرتی ہے۔”اپادھیائے کے مطابق، اس ٹرین میں جو سیمنٹ لے جایاگیا اس کا استعمال وادی میں سڑکوں، پلوں، پبلک انفراسٹرکچر اور رہائشی مکانات کی تعمیر کے لیے کیا جائے گا۔ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک کی کل لمبائی 272 کلومیٹر کے پروجیکٹ کو حال ہی میں شروع کیا گیا ہے۔ پروجیکٹ جموں و کشمیر کے ادھم پور، ریاسی، رام بن، سرینگر، اننت ناگ، پلوامہ، بڈگام اور بارہمولہ کے اضلاع کا احاطہ کرتا ہے۔ٹرین منصوبہ آزادی کے بعد ملک میں شروع کیے گئے سب سے مشکل نئے ریلوے لائن منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ خطہ ہمالیہ سے گزرتا ہے، جو ارضیاتی حیرتوں اور بے شمار مسائل سے بھرا ہوا ہے۔ اس پروجیکٹ میں ریلوے نے جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں دریائے چناب پر دنیا کا بلند ترین ریلوے پل بنایا ہے۔ مشہور چناب پل 1315 میٹر لمبا ہے جس کا محراب 467 میٹر ہے اور دریا کے کنارے سے 359 میٹر اونچائی ہے۔ اس پروجیکٹ میں انجی کھڈ پر ہندوستانی ریلوے کا پہلا کیبل اسٹیڈ پل تعمیر کیا گیا ہے۔بین الاقوامی اصولوں کے مطابق یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ میں حفاظتی انتظامات کے مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔ 2 کلومیٹر سے زیادہ لمبائی والی تمام سرنگوں کو ہوا کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے مکینیکل وینٹیلیشن سسٹم فراہم کیے گئے ہیں۔ فائر ہائیڈرنٹس اور آگ بجھانے والے آلات پر مشتمل فائر فائٹنگ سسٹم فراہم کیے گئے ہیں تاکہ تمام سرنگوں میں آگ لگنے کے ممکنہ واقعات کو فوری طور پر حل کیا جا سکے۔ مزید برآں، مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے فرار کی سرنگیں بھی بنائی گئی ہیں جہاں سرنگ کی لمبائی 3 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ اس پروجیکٹ میں کل 66 کلومیٹر کی فراری سرنگیں بنائی گئی ہیں۔