عظمیٰ نیوزسروس
نئی دہلی//رکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ دل کی گہرائیوں سے وادی کشمیر کے لوگ بھی آرٹیکل 370کی منسوخی کی حمایت کرتے ہیں حالانکہ وہ کھل کر نہیں کہہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ دفعہ370نے انہیں ملک کے باقی حصوں میں لوگوں کو دستیاب فوائد سے محروم کر دیا جبکہ اقتدار میں صرف چند لوگوں کے مقصد کی تکمیل کی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آرٹیکل 370کو منسوخ کرنے کے حکومت کے فیصلے کو جموں و کشمیر کے طول و عرض میں لوگوں کے تمام طبقات کی طرف سے وسیع حمایت حاصل ہوئی ہے۔ریپبلک ٹی وی کی جانب سے “نیا ہندوستان، نیا کشمیر” کے موضوع پر منعقدہ “راشٹر سرووپری سمٹ” میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ دفعہ 370کی بحالی کے حق میں نہیں ہیں۔خطے میں حالیہ انتخابات کے پرامن انعقاد پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ انتخابی بائیکاٹ کی کوئی مثال نہیں ہے، جو سیاسی منظر نامے میں ایک مثبت تبدیلی کا اشارہ ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ آرٹیکل 370کو منسوخ کرنے سے پہلے، آئین کی 73ویں اور 74ویں ترمیم کی اہم دفعات، جو بلدیاتی اداروں اور پنچایتوں کو بااختیار بناتے ہیں، جموں و کشمیر میں نافذ نہیں کیے گئے تھے۔انکاکہناتھا “پہلے، مالی وسائل نچلی سطح تک نہیں پہنچ رہے تھے، لیکن اب فنڈز سے مقامی لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے‘‘۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی ذکر کیا کہ جموں و کشمیر کے نوجوان اب مرکزی دھارے میں شامل ہندوستان کے ساتھ اتحاد کر رہے ہیں، جو ملک کے بڑھتے ہوئے عالمی قد سے پیدا ہونے والے مواقع سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پچھلے 25-30 سال دہشت گردی سے متاثر ہوئے، لیکن پچھلی دہائی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، جس میں سٹارٹ اپس میں دس گنا اضافہ بھی شامل ہے۔ فلاحی اسکیمیں جو پہلے رکی ہوئی تھیں اب ان پر آسانی سے عمل کیا جارہا ہے۔وزیر موصوف نے مزید نشاندہی کی کہ اس سال جموں و کشمیر کا ریکارڈ توڑ 2.5 کروڑ سیاحوں کا دورہ خطے کی معمول پر واپسی کا واضح اشارہ ہے۔پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے معاملے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یہ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ مناسب وقت پر بحال کیا جائے گا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہندوستان کے وقاری خلائی ریسرچ کے منصوبوں کو چھوتے ہوئے کہا کہ ملک سے 2025تک انسانوں کو خلا میں بھیجنے کی امید ہے۔ انہوں نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ ہندوستان 2040 تک چاند پر انسان بردار مشن بھیجنے کا اپنا ہدف حاصل کر لے گا۔