سرینگر//حریت(ع) چیرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے معصوم شہریوں کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قتل عام میں براہ راست ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسزنے اپنے کو حاصل بے پناہ اختیارات کے بل پر کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے اور CASO کے تحت ہر چہار سو نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا کر سرزمین کشمیر کو لالہ زار بنایا جارہا ہے۔میرواعظ نے کہا کہ کشمیر سے جب تک کالے قوانینBlack Laws خاص کر AFSPA وغیرہ کالعدم قرار نہیں دئے جاتے اور فورسز کو جوابدہی(Accountability) کا پابند نہیں بنایا جاتا معصوم کشمیریوںکا خون بہتا رہیگا۔انہوںنے کہا کہ کشمیر کے حالات دن بہ دن بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں اور معصوم کشمیریوں کے قتل عام میں ریاستی حکومت براہ راست ذمہ دار ہے ۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد enquiry commission بٹھانے کے اعلانات محض فریب اور دھوکہ ہے اور جن کا مقصد رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مناسب ہے کہ محبوبہ مفتی اسمبلی میں اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں یہ اعلان کریں کہ کشمیریوں کو کہیں سے بھی کوئی انصاف ملنے والا نہیں ہے اور کشمیریوں کیلئے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے دروازے انصاف کیلئے بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ شوپیاں میں ہی گزشتہ خونین سانحہ کے حوالے سے ریاستی حکومت کا قتل میں ملوث ملزمان کے تئیں بیانات عوام کو گمراہ کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے جو حد درجہ افسوسناک ہے ۔میرواعظ نے سیاسی نظریات کی بنیاد پر کشمیری اسیران ڈاکٹر محمد قاسم فکتو ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی اور دیگر محبوسین کو سرینگر سے باہر کے جیلوں میں منتقل کرنے کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واضح عدالتی احکامات کے باوجود سیاسی قیدیوں کو بیرون وادی منتقل کرنا انہیں بدترین انتقام گیری کا نشانہ بنانا ہے جو حد درجہ شرمناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری سیاسی نظر بند جوکشمیر اور کشمیر سے باہر مختلف جیلوں میں نظر بندی کے ایام کاٹ رہے ہیں انتہائی کسمپرسی کی حالت میں ہیں انہیں جنیوا کنونشن کے مطابق جیل سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہو چکی ہے اورانہیں سخت ذہنی اور جسمانی اذیتوں کا سامنا ہے