سرینگر//حریت (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق ، جنکی خانہ نظر بندی ختم کردی گئی، نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال کو انتہائی پُر آشوب اور اضطراب انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسپا اور دیگر کالے قوانین کی موجودگی میں فورسز کو جو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں ان کے بل پر وہ کسی بھی قسم کے محاسبے اور جواب دہی سے بالا تر ہوکر جموںوکشمیر میں کشت و خون کی ہولی کھیل رہی ہے اور کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ شدید سردی کے ایام میں بھی کشمیر کے طول و عرض میں خانہ تلاشیوں، کریک ڈائون اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ ایک طرف حکومت 2010 اور 2016 میں گرفتار کئے گئے نوجوانوںکو رہا کرنے کا دعویٰ کررہی ہے اور دوسری طرف بندشوں ، تازہ گرفتاریوں ، گھر گھر تلاشیوں اور نوجوانوںکو چُن چُن کر ہلاک کرنے کا مذموم سلسلہ بھی جاری ہے ۔میرواعظ نے کہا کہ پر امن جلسے، جلوسوں ،سمیناروں اور مذاکروں کی تو بات ہی نہیں اب میٹنگوں پر بھی قدغنیں عائد کی جارہی ہیں۔میرواعظ نے توقع ظاہر کی کہ13 جنوری کی ہڑتال کو عوام ہر سطح پر کامیاب بناکر ایک بار پھر اپنے حق و انصاف پر مبنی نصب العین کے تئیں تجدید عہد کریں گے۔