عظمیٰ نیوز سروس
مدھیہ پردیش //سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے جموں و کشمیر میں انسداد ملی ٹینسی آپریشنز کے لیے ایک خصوصی کوبرا بٹالین بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس جنگل وارفیئر یونٹ کو 17 سال بعد نکسلی متاثرہ ریاستوں میں آپریشن کرنے کے لیے نیم فوجی دستے میں کھڑا کیا گیا تھا۔سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل گیانیندر پرتاپ سنگھ نے مدھیہ پردیش میں منعقدہ فورس کے 86 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اس کا اعلان کیا۔ڈی جی نے کہا کہ فورس جموں و کشمیر کے لیے ایک نئی کمانڈو بٹالین فار ریزولیوٹ ایکشن (CoBRA) بنانے کے عمل میں ہے، جیسا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ہدایت ہے۔شاہ نے تقریب کے مہمان خصوصی کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے۔سی آر پی ایف سربراہ کے مطابق، مستقبل کے یونٹ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں فورس کی آپریشنل سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ CoBRA یونٹ کو جموں و کشمیر کے جنگلاتی علاقوں بشمول جموں خطہ میں آپریشن کرنے کا کام سونپا جائے گا جہاں ماضی قریب میں ملی ٹینسی کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔2023 میں، کچھ CoBRA کمپنیوں کو وادی کشمیر میں تربیتی مقاصد کے لیے بھیجا گیا تھا لیکن انہیں کسی کارروائی کے لیے تعینات نہیں کیا گیا تھا۔اس وقت سی آر پی ایف کی باقاعدہ یونٹس اور اس کی خصوصی کمانڈو یونٹ کشمیر ویلی کوئیک ایکشن ٹیم(کیو اے ٹی) انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں کرتی ہے۔جموں و کشمیریونٹ 11ویں CoBRA بٹالین ہوگی۔اس یونٹ میں شامل کمانڈوز کو مخصوص انٹیلی جنس پر مبنی جنگلی جنگ اور گوریلا حکمت عملی کی کارروائیاں کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔کمانڈو یونٹ کو جدید حملہ آور ہتھیار، مواصلات اور نگرانی کے آلات فراہم کیے جاتے ہیں اور اس کی پروفائل کو نوجوان فوجیوں اور کمانڈروں کی شمولیت کے ساتھ چست رکھا جاتا ہے، جو سی آر پی ایف کے لیے ایک مسلسل چیلنج ہے کیونکہ اسے کم عمر کے افسران نہیں مل پاتے۔