نئی دہلی//وزیراعظم نریندر مودی نے جموں وکشمیر کو درپیش مسائل کے حل کیلئے انسانی اپروچ اختیار کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ ایجی ٹیشن سے متاثرہ جموں و کشمیر کیلئے مرکزی حکومت کے ترقیاتی اقدامات کی بنیاد وکاس اور وشواس پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کی ترقی و خوشحالی ان کے ایجنڈا میں آگے ہے ،خاص کر دیہی علاقوں کی ترقی ان ک ترجیحات میں شامل ہے جہاں آبادی کا بیشتر حصہ رہائش پذیر ہے۔وزیراعظم آل جموں وکشمیر پنچایت کانفرنس کے30رکنی وفد سے گفتگو کررہے تھے جو وزیراعظم سے ملنے آیا تھا۔وفد کی سربراہی تنظیم کے سربراہ شفیق میر کررہے تھے۔وفد کے ساتھ گفتگو کے دوران مودی انسانی اپروچ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وکاس (ترقی )اور وشواس (اعتماد )جموں وکشمیر کیلئے مرکزی حکومت کے ترقیاتی پروگرام کی نیو رہیں گے‘‘۔وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ مودی نے زور دیکر کہا کہ جموں وکشمیر کی ترقی ان کے ایجنڈا میں سرفہرست ہے ۔بیان کے مطابق مودی نے کہا کہ دیہات،جہاں آبادی کا بیشتر حصہ رہائش پذیر ہے،کی ترقی ریاست کی مجموعی ترقی کیلئے انتہائی اہم ہے۔وفد نے وزیراعظم کو ریاست کی موجودہ صورتحال سے آگاہ سے کرنے کے علاوہ قوم دشمن عناصر کی جانب سے سکول جلانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔وفد نے ملک کی جمہوری اداروں پر اعتماد کا اظہارکیا ۔وزیراعظم دفتر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق شفیق میر نے کہا کہ ریاست کی غالب آبادی امن اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتی ہے تاہم کچھ مفاد خصوصی رکھنے والے عناصر نے نوجوانوں کا استحصال کیا اور وہ ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑکررہے ہیں۔انہوں نے وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ جموں وکشمیر میں امن کی بحالی کیلئے ذاتی طور اقدامات کریں۔وفد نے وزیراعظم کو ریاست کو درپیش ترقیاتی مسائل سے آگاہی دلاتے ہوئے کہا کہ پنچایتوں کی عدم اختیاری کی وجہ سے مرکزی معاونت کے فوائد دیہی سطح تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ بیان کے مطابق انہوںنے وزیراعظم کو ایک یاداشت بھی پیش کی جس میں آئین ہند کی73ویں و74ویں ترمیم کو ریاست میں نافذ کرنے پر زور دیا گیا۔ بیان کے مطابق وفد نے کہا کہ ان آئینی ترامیم کے ریاست میں نفاذ سے پنچایتوں کو دیہی علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔انہو ں نے مطالبہ کیا کہ ریاست میں پنچایتی و بلدیاتی چنائو بنا کسی تاخیر کے منعقد کئے جائیں کیونکہ2011کے چنائو میں لوگوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیاتھا۔وزیراعظم نے انہیں یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ان کے مطالبات کا جائزہ لے گی۔