سرینگر// نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ تسلیم کیا جائے ۔کور گروپ کا ایک غیر معمولی اجلاس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی قیادت میں یہاں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں موجودہ ریاست کے نامساعد اور ناگفتہ بہہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیاکہ یہ حالات سدھارنے اور ریاست میں امن وامان کی فضاء پٹری پر لانے کا واحد اور بنیادی حل یہاں کے سیاسی مسئلہ کو سیاسی طور پر حل کرنا ہے ۔ جب تک نہ اس مسئلہ کو فوری طور پر حل کرنے کی کوشش اور پہل نہیں کی جائے گی تب تک ریاست کے لوگ بے چینی ، بد امنی اور عدم تحفظ کے شکار رہے گے ۔ موجودہ حالات کا مؤجب الیکشنوں کا ملتوی کرانا ریاستی سرکار ذمہ دار ہے کیونکہ مخلوط سرکار ہر سطح اور ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے آج ریاست میں لوگوں کو خوف وہراس دہشت اور حراساں جیسے واقعات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ لیڈران نے کہا کہ مرکز کی طرف سے مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ تسلیم نہ کرنے اور بار بار غفلت شعاری اورہٹ دھرمی سے کام لے کر ریاست کے لوگوں کو مشکلات اور مصائب میں ڈالا گیاہے اور موجودہ حالات بھی اس کی ایک بدترین کڑی ہے ۔ اس لئے مرکز کو مسئلہ کشمیر کو سیاسی مسئلہ تسلیم کر کے اس کے حل کے لئے جنگی بنیادوں پر پہل اور اقدام کرنے چاہئے ۔ ممبران نے اجلاس میں ریاست کے تینوں خطوں کے موجودہ سیاسی اور تنظیمی امورات اور لوگوں کے ان درپیش مشکلات اور مصائب کی جانکاری دی جن سے ریاست کا عوام اس وقت دوچار ہے اور ریاستی سرکار بے بس اور بے مددگار ثابت ہوئی ہے ۔ صدر اجلاس فاروق عبداللہ نے کور گروپ کے ممبران سے ہدایت کی کہ وہ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ اور تال میل رکھ کر ان کے مسائل اور مشکلات حل کرنے میں اپنا فرض ادا کریں ۔ جو ہمارا اخلاقی فرض اور پارٹی منشور بھی ہے ۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ ریاستی عوام خصوصاً وادی کے لوگ ایک تباہ کن اور مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں اور اللہ ہی ہمیں ان حالات سے چٹکارا دے سکتا ہے ۔