سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کو ایک بدترین قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں کسی کی بھی جان و مال یا عزت آبرو محفوظ و مامون نہیں ہے۔کھڈونی اِسلام آباد میں قابض اور ظالم پولیس و فورسز نے عوام الناس پر جس وحشیانہ انداز میں گولیاں‘ پیلٹ اور شیل داغے اور سینکڑوں لوگوں کو مجروح و مضروب کرنے کے ساتھ ساتھ ایک معصوم کو شہید بھی کیا‘ وہ سرکاری دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں کہلاسکتا۔ کشمیر میں جاری جوانوں کی نسل کشی اور سرکاری دہشت گردی کے خلاف سنیچر 13؍ جنوری2017کو مکمل احتجاجی ہڑتال کی جائے گی۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ ہر روز کشمیریوں کو انکے معصوم لخت جگروں کی لاشیں تھماکرزچ کیا جارہا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر جاری یہ قتل عام دراصل کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ ہے جسے بھارتی افواج ، فورسز اور پولیس مواخذے کے کسی خوف کے بغیر انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزکھڈونی میں ماتم کرنے والے سوگواروں پر جس بے ہنگم انداز میں بھارتی فوج و فورسز نے پیلٹ، گولیوں،شیلوں اور لاٹھیوں کی بمباری کی اور درجنوں لوگوں کو مجروح و مضروب کردینے کے ساتھ ساتھ ایک معصوم جوان خالد احمد ڈارکو شہید کیا وہ سرکاری دہشت گردی کا وہ سلسلہ ہے جس کے تحت کشمیریوں کو اپنے لخت جگروں کی لاشیں تھماکر اُن کی جوان نسل کا صفایا کرنامقصود ہے۔ انہوں نے کہا کہ خون کے خوگر بھارتی افواج ہوں یا سفاک فورسز اہلکار یا ظلم کی کلہاڑی کا دستہ بنی ہوئی پولیس ‘ سبھی کا واحد کام کشمیریوں کو قتل کرنا بن چکا ہے کیونکہ ان فورسز اور افواج کو نہ ہی مواخذے کا کوئی خوف ہے اور نہ کسی اخلاقی حد کی کوئی فکر لاحق ہے۔ قائدین نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ کھڈونی میں شہید کئے گئے معصوم خالد احمد ڈار اور وادی بھر میں جاری نسل کشی ،کریک ڈائون ،مار پیٹ، جوانوں،بزرگوں،بچوں اور خواتین کے خلاف جاری وحشیانہ تشدد کے خلاف13جنوری کو اپنے کاروبار، دفاتر،ٹرانسپورٹ اور دوسری سرگرمیاں معطل رکھیں اور اپنے بھرپور نیز ہمہ گیر احتجاج سے جاری جبر و تشدد کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کریں ۔